تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف اساتذہ آج ڈی چوک پر احتجاج کریں گے
تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف اساتذہ آج ڈی چوک پر احتجاج کریں گے
آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے تعلیمی اداروں کی طویل بندش اور ہزاروں اساتذہ کی بے روزگاری کے خلاف آج (جمعرات) کو ملک گیر لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کے روز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے بتایا کہ تیاری مکمل ہے کیونکہ کارواں بلوچستان اور سندھ سے روانہ ہوچکے ہیں جبکہ مزید کارواں خیبر پختونخوا اور پنجاب کے دیگر علاقوں سے ڈی چوک پر ہونے والے احتجاج میں شرکت کے لیے پہنچنے والے ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب کے 13 اضلاع میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک کلاسز عید تک بند رہیں گی: مراد راس
ایسوسی ایشن کے عہدیدار نے بتایا کہ دیگر نجی اسکولوں کی انجمنیں، مختلف تاجروں کی جماعتیں، سول سوسائٹی کے ارکان ، ٹرانسپورٹرز ، والدین ، اساتذہ اور طلباء کی بڑی تعداد مارچ میں شامل ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ کو پروگرام سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
اے پی پی ایس سی اے کا ایک بہت بڑا قافلہ فیض آباد سے مری روڈ کے راستے ڈی چوک پہنچے گا جبکہ مظاہرین کے گروپوں کی گوجرانوالہ ، گجرات ، سیالکوٹ اور جہلم سے آمد بھی متوقع ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ سوات، مردان، صوابی، نوشہرہ اور دیگر شہروں سے آنے والے کاروانوں نے اے پی پی ایس سی اے کے صدر ملک ابرار حسین و دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پنڈال کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ انتہائی مجبوری کے تحت کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک استاد کی حیثیت سے انہیں اس طرح کا کوئی شوق نہیں اور نہ ہی کوئی سیاسی ایجنڈا ہے۔
ایسوسی ایشن کے عہدیدار نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت مسلسل اپنے وعدے کو توڑ رہی ہے اور امداد فراہم کرنے کے بجائے تعلیمی اداروں کی بندش میں توسیع کردی گئی ہے، جس کے نتیجے میں اساتذہ اور دیگر معاون عملے میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے باعث ملک بھر میں ہزاروں اسکول مستقل طور پر بند ہوگئے ہیں جبکہ طلباء اور ماہرین تعلیم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
ملک ابرار حسین نے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ایک خطرناک وبا ہے جس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ، انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس وبا کی روک تھام کے عالمی طریقوں کو اپناتے ہوئے تعلیم کے عمل کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: نجی اسکولوں کا آن کیمپس کلاسز دوبارہ شروع نہ کرنے پر احتجاج کا انتباہ
تاہم ، بظاہر لگتا ہے کہ حکومت کو نئی نسل کی تعلیم میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، لہذا ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
ایک روز قبل آل راولپنڈی ریسٹورانٹس ایسوسی ایشن (اے آر آر اے) نے بھی دھمکی دی تھی کہ اگر حکومت تمام احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے تحت آئوٹ ڈور کھانے کی سہولت کی اجازت نہیں دیتی ہے تو ہم 11 اپریل سے سڑکوں پر نکل آئیں گے۔
نجی اسکولوں کے مالکان کی طرح ریسٹورانٹ مالکان نے بھی ان ریسٹورانٹس کے لیے امدادی پیکیج کا مطالبہ کیا تھا جو وبائی مرض سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے متنبہ کیا کہ انہیں دھرنوں کے لیے اسلام آباد جانے پر مجبور نہ کیا جائے، تاہم اگر ان کے مطالبات 10 اپریل تک پورے نہ کیے گئے تو وہ تمام ریسٹورانٹس بند کردیں گے اور احتجاج کریں گے۔