پشاور یونیورسٹی میں سیکورٹی افسر کے قتل کے بعد تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل
پشاور یونیورسٹی میں سیکورٹی افسر کے قتل کے بعد تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل
سیکیورٹی سپروائزر ثقلین بنگش کے قتل کے بعد سے پشاور یونیورسٹی میں حالات کشیدہ ہیں اور ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات پورے ہونے تک پشاور یونیورسٹی بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اتوار کے روز ثقلین بنگش کی موت کے بعد، ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی نے فیصلہ کن طور پر اس اقدام پر اتفاق کیا۔
ایک بیان میں ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد عزیر نے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے، خاص طور پر سیکیورٹی افسر کی موت کی سرکاری سطح پر انکوائری شروع نہیں کی جاتی، یونیورسٹی بند رہے گی۔
پشاور یونیورسٹی کے اساتذہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وائس چانسلر کو ہٹایا جائے، ثقلین بنگش کے قتل کی عدالتی تحقیقات کی جائے اور تمام سیکیورٹی اہلکاروں کا نفسیاتی معائنہ کیا جائے۔
فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے ٹیچرز ایسوسی ایشن کے فیصلے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
فیڈریشن کے ہڑتال کے اعلان کے تحت صوبے کی تمام یونیورسٹیاں بدھ کے روز صبح 11 بجے سے دوپہر 1 بجے تک ہڑتال پر رہیں گی۔