بیجنگ نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے خوف سے ایک بار پھر اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دے دیا
بیجنگ نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے خوف سے ایک بار پھر اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دے دیا
رواں ہفتے کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافے کا سامنا کرتے ہوئے بیجنگ نے اس پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بدھ کے روز ایک بار پھر اسکول بند کردیئے۔ اس بار کورونا وائرس کا پتہ دارالحکومت کے جنوب میں واقع پُرہجوم ہول سیل فوڈ مارکیٹ ژنفادی میں لگایا گیا ہے
۔ شہر میں کورونا وائرس کے 312 نئے کیسز نے وائرس کی دوسری لہر کے خدشے کو جنم دیا ہے کیونکہ چین نے اس سے قبل اس وبا کو بڑے پیمانے پر کنٹرول کرلیا تھا۔
منگل کے روز حکام نے وائرس کے "درمیانے یا زیادہ خطرہ" والے باشندوں پر جزوی سفری پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ ان افراد کے لیے لازمی کردیا گیا ہے جنھیں دارالحکومت سے باہر سفر کرنا پڑتا ہے۔
اس کے علاوہ اسکولز، جن میں سے بیشتر نے گذشتہ ماہ طلباء کے لیے اپنے دروازے کھول دیئے تھے انہیں دوبارہ بند کرنے اور آن لائن کلاسز میں واپس آنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بیجنگ شہر کے ترجمان ژوہیجیان نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں خبردار کیا کہ دارالحکومت میں وبا کی صورتحال ایک چیلنج ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ژنفادی مارکیٹ سے تعلق رکھے والے کچھ افراد اور تیس رہائشی کمپائونڈز کے ٹیسٹ کئے گئے ہیں جو اب لاک ڈاؤن کے تحت ہیں۔ شہر کے ہیلتھ کمیشن کے مطابق، بیجنگ میں گذشتہ چھ دنوں میں انفیکشن کے 137 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں بدھ کے روز ٹیسٹ کیے گئے چھ اسیمپٹومیٹک ہیں اور تین افراد میں اس وائرس کا شبہ ہے۔
پڑوسی صوبوں ہیبی اور ژیجیانگ میں دو کیسز کی اطلاعات ہیں جبکہ اس ہفتے مزید 11 امپورٹڈ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔