افغانستان کی وزارتِ تعلیم کا موسم بہار میں سب کے لیے اسکول کھولنے کا اعلان
افغانستان کی وزارتِ تعلیم کا موسم بہار میں سب کے لیے اسکول کھولنے کا اعلان
افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے تھامس ویسٹ نے بی بی سی پشتو کو بتایا کہ اگر طالبان لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولنے کی اجازت دیتے ہیں تو امریکہ اور بین الاقوامی برادری کا مقصد اسکول کے اساتذہ کی آمدنی کا احاطہ کرنا ہے۔
افغان حکام نے بتایا کہ وہ بیرونی مطالبات کی پروا کیے بغیر لڑکیوں کے اسکولوں کے بارے میں فیصلے کریں گے، اور یہ کہ پورے افغانستان میں اسکول عارضی طور پر بند کردیئے گئے ہیں جو موسم بہار میں دوبارہ کھل جائیں گے۔
افغان وزارت تعلیم نے لڑکیوں کی تعلیم پر تھامس ویسٹ کے تبصرے کے دو دن بعد اعلان کیا کہ وہ نئے سال (21 مارچ سے) کے آغاز پر تمام عمر کے گروپوں، لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے اسکول دوبارہ کھولے گی۔
مزید پڑھئیے: مراد راس نے لاہور کے اسکولوں کے لیے نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا
افغان وزارت تعلیم کے اشاعت اور تعلقات عامہ کے سربراہ عزیز احمد ریان نے کہا کہ بین الاقوامی برادری اور امریکہ اساتذہ کی تنخواہیں ادا کریں یا نہ کریں، ہم بطور حکومت موسم بہار میں اسکول کھولیں گے اور یہ فیصلہ امریکہ اور عالمی برادری کے مطالبات سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔
وزارت کے ترجمان احمد تقی نے کہا کہ افغان وزارتِ تعلیم جلد از جلد یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کے قیام کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔
گزشتہ سال اگست کے وسط میں افغانستان میں امارت اسلامیہ کی اقتدار میں واپسی کے بعد، جس نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر احتجاج کو جنم دیا، 7سے12 گریڈ کی لڑکیوں کو اسکول جانے سے منع کر دیا گیا تھا۔
دوسری جانب افغان ماہر تعلیم خلیل احمد کانجو نے کہا کہ اگر بین الاقوامی برادری کے افغانستان میں اسکول کھولنے کے مطالبات پر غور نہ کیا گیا تو ہم حکومت کے خاتمے کا مشاہدہ کریں گے۔