بھارت میں ہندو جنونیوں نے 110 سال پرانے مدرسے کو آگ لگا دی، لائبریری بھی جل کر خاک
بھارت میں ہندو جنونیوں نے 110 سال پرانے مدرسے کو آگ لگا دی، لائبریری بھی جل کر خاک
بھارتی ریاست بہار میں انتہا پسند ہندوؤں نے 110 سال پرانے مدرسے اور اس سے منسلک لائبریری کو آگ لگا دی۔ مدرسہ عزیزیہ 110 سال قدیم تھا اور اس میں ایک لائبریری بھی واقع تھی جس میں قرآن پاک کے نسخوں سمیت ہزاروں مذہبی و دیگر کتابیں موجود تھیں۔
I have been talking to a lot of people from the riot affected area of #BiharSharif . The situation was quiet tensed yesternight but its kind of calm today till now.
— Aasif Mujtaba (@MujtabaAasif) April 2, 2023
1) Most affected area is Gagandiwan, a muslim majority area where the Madrars Azizia was burnt to ashes. Most of… pic.twitter.com/LIpE2sFK5f
بھارتی میڈیا کے مطابق ملک میں رام نوامی ریلیوں کے دوران تشدد اور فسادات کے کئی واقعات رونما ہوئے جن میں سے ایک واقعے میں ہندوتوا کے ہزار سے زائد جنونی شرپسندوں نے مدرسۂ عزیزیہ پر دھاوا بول دیا۔
حملہ آور جے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے اور مدرسے کے محافظ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے مدرسے میں داخل ہوگئے۔ توڑ پھوڑ کی اور جاتے ہوئے پٹرول بم پھینک گئے۔ جس سے مدرسے اور لائبریری کو آگ لگ گئی۔110 سال قدیم ہونے کی وجہ سے اس مدرسے کو تاریخی اہمیت بھی حاصل تھی۔ تاریخی مدرسے میں جنونی ہندوؤں کی دہشت گردی پر مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
On March 31, Madrasa Azizia was set ablaze by Hindutva mob during Ram Navami violence in Biharsharif, Nalanda, Bihar. At Madrasa, there were about 4500 books. pic.twitter.com/3kT4ajsswD
— Meer Faisal (@meerfaisal01) April 1, 2023
بھارت میں ایک ہفتے کے دوران رام نوامی تہوار کے جلوسوں نے مختلف مقامات پر مساجد، مدارس اور مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا۔ اس دوران پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔
اس ایک ہفتے کے دوران انتہا پسندوں نے ایک تھانے کو آگ لگادی اور پولیس کی کئی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا جب کہ مجموعی طور پر 20 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے۔
مدرسے کے مہتمم کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا لیکن تاحال مدرسے پر حملہ کرنے اور آگ لگانے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔