پاکستان، سعودی عرب اور یو اے ای میں70,000 طلباء نے نمس کے ایم ڈی کیٹ میں حصہ لیا
پاکستان، سعودی عرب اور یو اے ای میں70,000 طلباء نے نمس کے ایم ڈی کیٹ میں حصہ لیا
نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز(نمس) کے تحت طویل انتظار کے بعد ایم ڈی کیٹ کا امتحان اتوار16اکتوبر2022 کو پاکستان، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں بیک وقت ہوا۔ تقریباً 70,000 امیدواروں نے ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دیا، جو کہ اُن میڈیکل طلباء کے لیے ضروری ہے جو اپنے شعبے سے متعلقہ اداروں میں داخلہ لینا چاہتے ہیں، چاہے وہ میڈیکل سائنسز ہو یا دندان سازی۔
لیفٹیننٹ جنرل وسیم عالمگیر کے مطابق اتوار کے روز پاکستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے 20 سے زائد شہروں میں بیک وقت میڈیکل اور ڈینٹل کالج کے داخلہ ٹیسٹ کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تربیت یافتہ ملازمین نے اسے ممکن بنانے کے لیے مضبوط اور اچھی طرح سے مربوط انتظامات کیے۔
ملک بھر کے میڈیکل کالجوں میں سیٹیں پُر کرنے کے لیے پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) نے ایم ڈی کیٹ کو فیڈریشن، صوبوں اور نمس کے درمیان تقسیم کیا تھا۔
اتوار کے رو زوائس چانسلر اور سینئر انتظامیہ نے نمس کے صدر پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ کا استقبال کیا۔ کنٹرول روم کے دورے کے دوران کمانڈر ایگزامینیشن بریگیڈیئر (ر) سیف اللہ بٹ نے انہیں محفوظ اور شفاف امتحانات کے لیے کیے گئے انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ نے نمس کے ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کے لیے کیے گئے انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سرٹیفکیٹ ہولڈرز بھی ملک کے کسی بھی نجی کالج میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے لیے درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔
اسی دن پی ایم سی کے صدر، وائس چانسلر نمس لیفٹیننٹ جنرل وسیم عالمگیر، پرو وی سی اکیڈمکس اور پرو وی سی ایڈمنسٹریشن نے راولپنڈی میں امتحانی مرکز کا دورہ کیا اور طلباء کو امتحان دیتے ہوئے دیکھا۔
پرو وی سی ایڈمنسٹریشن میجر جنرل (ر) عمار رضا کے مطابق ایم ڈی کیٹ کی نگرانی کے لیے دو افسران کو خصوصی طور پر سعودی عرب (ریاض) اور متحدہ عرب امارات (راس الخیمہ) بھیجا گیا تھا جبکہ دونوں ممالک میں پاکستانی سفارتخانوں نے سہولت فراہم کی تھی۔
نمس کے تحت ایم ڈی کیٹ کا 13 میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے لیے انعقاد کیا گیا۔ پی ایم سی نے گزشتہ ماہ فیصلہ کیا تھا کہ ان کالجوں میں اپلائی کرنے والے طلباء کو ایم ڈی کیٹ کے بعد مزید کسی بھی اضافی ٹیسٹ کے لیے نہیں بیٹھنا پڑے گا۔ کنٹرولر آف ایگزامینیشن بریگیڈیئر (ر) سیف اللہ بٹ نے کہا کہ ٹیسٹ کی نگرانی اور اس کے پرسکون اختتام کو یقینی بنانے کے لیے ایک ایماندار ٹیم اور تربیت یافتہ تفتیشی عملہ تعینات کیا گیا تھا۔
رجسٹرار کے مطابق دو سے تین ہفتوں میں نمس کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان متوقع ہے۔