پنڈی کنٹونمنٹ کی لائبریری سے 124 سال پرانا نقاشی کا شاہکار ہٹا دیا گیا

پنڈی کنٹونمنٹ کی لائبریری سے 124 سال پرانا نقاشی کا شاہکار ہٹا دیا گیا

پنڈی کنٹونمنٹ کی لائبریری سے 124 سال پرانا نقاشی کا شاہکار ہٹا دیا گیا

راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ (آرسی بی) نے کنٹونمنٹ کی واحد لائبریری کے مرکزی ہال کو کمپیوٹر سیکشن میں تبدیل کرنے کے بعد عمارت پر نقش کیا گیا ہوا 124 سال پرانا لائبریری کا نام ہٹا دیا ہے۔

سابق صدر جنرل ضیاء الحق نے 1983میں اس لائبریری کے انفرااسٹرکچر کو دوبارہ تعمیر کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے فنڈنگ ​​میں 1.8 ملین روپے کا تعاون کیا اور کتابوں کی دیکھ بھال سمیت لائبریری کے کاموں کی نگرانی کے لیے ایک انتظامی ٹیم قائم کی۔ ان کے بعد 1998 میں سابق صدر فاروق احمد خان لغاری نے لائبریری کی مالی معاونت کے لیے انتظامیہ کو گرانٹ فراہم کی۔ دوسری طرف شہری ادارے کی انتظامیہ نے ٹرسٹ سے اجازت لیے بغیر مرکزی ہال کو کمپیوٹر ایریا میں تبدیل کر دیا، اور تب سے لائبریری کے نام کا 124 سال پرانا نقش یہاں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

مزید پرھئیے: کراچی سمیت سندھ بھر میں آج سے اسکول دوبارہ کھولنے کا اعلان

شہری اتھارٹی کے ایک سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ قانون کے تحت عوامی فلاح و بہبود کے لیے مختص عمارتوں اور اراضی، جیسے کہ مساجد، لائبریری، پارک اور قدیم عمارتوں کی ڈیزائن اور انفرااسٹرکچر میں ترمیم نہیں کی جا سکتی۔

دوسری جانب آر سی بی کے ایک ملازم نے نرالی منطق پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ  لائبریری غیر ضروری ہے کیونکہ لوگ ایسی چیزوں میں دلچسپی نہیں لیتے ہیں۔

لہٰذا، اس حقیقت کے باوجود کہ آر سی بی کے مرکزی دفاتر بھی لائبریری کی عمارت میں موجود ہیں اور وہ لینس ڈاؤن ٹرسٹ کو ماہانہ کرایہ ادا کرتا ہے، انہوں نے کہا،  گزشتہ دو سالوں سے لائبریری کے کتب کے ذخیرے میں کوئی کتاب شامل نہیں کی گئی۔ ٹرسٹ کے رکن راجہ شاہد ظفر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے عندیہ دیا کہ ٹرسٹ کے ارکان اس بات سے لاعلم ہیں کہ لائبریری کا ہال دفتر میں تبدیل ہو چکا ہے اور لائبریری کا نام مٹا دیا گیا ہے۔

مزید پڑھئیے: سندھ نے یونیورسٹی کے طلباء کے لیے بائیو میٹرک حاضری نافذ کر دی ہے

انہوں نے کہا کہ ٹرسٹ کے ارکان کی ملاقات چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے نہیں ہوئی ہے جبکہ میونسپل باڈی کو پہلے ٹرسٹ کو مطلع کر کے اجازت حاصل کرنی چاہیے تھی۔

لانس ڈاؤن ٹرسٹ لائبریری، جسے کنٹونمنٹ جنرل لائبریری بھی کہا جاتا ہے، دی مال میں، اوڈین سنیما اور شاہ بلوط پارک کے ساتھ واقع ہے اور گزشتہ 150 سالوں سے کنٹونمنٹ کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو