ایچ ای سی اور یونیورسٹیاں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے سرگرم

ایچ ای سی اور یونیورسٹیاں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے سرگرم

ایچ ای سی اور یونیورسٹیاں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے سرگرم

 پاکستان کے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور یونیورسٹیوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے فوری، وسط مدتی اور طویل مدتی امداد کے لیے اضافی وسائل کو متحرک کرنے کا عہد کیا ہے۔

پیر کے روز پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی آن لائن میٹنگ ہوئی۔ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کی فوری مدد کے لیے بروقت اور ضروری اقدامات کرنے پر یونیورسٹیوں کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اعلیٰ تعلیم کے شعبے نے ہمیشہ قدرتی آفات میں عوام کی مدد کی ہے۔ چاہے وہ 2005 کا زلزلہ ہو، 2010 کا سیلاب ہو، یا ملک کے اندرون بے گھر ہونے والے افراد (آئی ڈئ پیز) کا مسئلہ ہو۔

اپنے خطاب میں چیئرمین نے یونیورسٹی کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششوں کو فوری، وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبوں میں تقسیم کریں۔ متاثرہ لوگوں کے لیے خوراک، کپڑوں اور رہائش کی فراہمی اولین ترجیح ہونی چاہیے، اس کے ساتھ میڈیکل یونیورسٹیوں کی جانب سے میڈیکل کیمپوں اور زراعت، انجینئرنگ اور ویٹرنری یونیورسٹیوں کی متعلقہ خدمات کا منصوبہ بنایا جانا چاہیے، جن پر چند یونیورسٹیاں پہلے ہی عمل کر رہی ہیں۔

مسائل کی نشاندہی کرنے اور انہیں حل کرنے کے لیے، ڈاکٹر مختار نے اسی طرح کے مضامین کو اجاگر کرنے کے لیے یونیورسٹیوں کے درمیان مضبوط تعاون پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے یونیورسٹیوں کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ خوراک کی حفاظت، صحت اور غذائیت، لائیو اسٹاک (بشمول ماہی پروری اور پولٹری) اور انفرااسٹرکچر کے لیے ضروری اقدامات کریں۔

چیئرمین ایچ ای سی کے مطابق ایچ ای سی کے آئی ٹی ڈویژن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ یونیورسٹیوں کے لیے ایک ویب پورٹل بنائیں تاکہ باہمی طور پر معلومات کا تبادلہ کیا جا سکے اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں تمام سرگرمیاں مربوط ہو سکیں۔ انہوں نے درخواست کی کہ ریکٹر ورچوئل یونیورسٹی ڈیٹا اکٹھا کرنے اور معلومات کے تبادلے کی سہولت کے لیے پورٹل کے ساتھ مربوط ایک مرکزی ڈیٹا بیس قائم کرے۔

متاثرہ علاقوں کے طلباء کو کسی بھی یونیورسٹی میں فیس ادا کرنے سے قاصر ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہ کیا جائے۔ یونیورسٹیوں کے سربراہان سے درخواست کی گئی کہ وہ مستحق طلباء کے لیے ٹیوشن اور ہاسٹل فیس کو موخر کردیں تاکہ ان کی تعلیم میں کوئی خلل نہ پڑے۔

یونیورسٹیوں سے کہا گیا کہ وہ اپنے ملازمین کی کم از کم ایک دن کی تنخواہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے دیں اور یہ امداد ان کی رضامندی سے مشروط ہونی چاہیے۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ ایچ ای سی میں عطیات کی وصولی اور ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی مستقل بحالی کے لیے لائیو آڈٹ شدہ اکاؤنٹ قائم کیا جائے گا۔

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو