اقوام متحدہ کا ایک بار پھر طالبان سے لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کا ایک بار پھر طالبان سے لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کا ایک بار پھر طالبان سے لڑکیوں کے اسکول کھولنے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان کی طالبان حکومت سے پُر زور مطالبہ کیا ہے کہ لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولے جائیں اور خواتین کے خلاف ناروا پالیسیاں واپس لی جائیں۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے طالبان سے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کو نشانہ بنانے والی پالیسیوں کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سلامتی کونسل نے منگل کے روز افغانستان میں ’انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں‘ پر اظہار تشویش کیا۔

سلامتی کونسل کے بیان میں این جی اوز کے لیے کام کرنے والی خواتین پر پابندی کی بھی مذمت کی گئی، بیان میں کہا گیا کہ پابندیاں طالبان کی جانب سے افغان عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری کی توقعات سے بھی متصادم ہیں۔

یو این او کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خواتین اور لڑکیوں پر حالیہ پابندیوں کو ’غیر منصفانہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھیں منسوخ کیا جانا چاہیے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ ایسی پالیسیوں کے ’خوف ناک‘ نتائج سامنے آئیں گے، انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے ایک بیان میں کہا کہ ’خواتین اور لڑکیوں پر لگائی جانے والی یہ ناقابل تصور پابندیاں نہ صرف تمام افغانوں کے مصائب میں اضافہ کریں گی، بلکہ خدشہ ہے کہ یہ افغانستان کی سرحدوں سے باہر بھی خطرے کا باعث بنیں گی۔

انھوں نے کہا کہ ان پالیسیوں سے افغان معاشرے کو عدم استحکام کا خطرہ ہے۔

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو