سندھ حکومت نے وفاق کے زیر کنٹرول غیر رسمی اسکولوں کے قبضے کی منظوری دے دی

سندھ حکومت نے وفاق کے زیر کنٹرول غیر رسمی اسکولوں کے قبضے کی منظوری دے دی
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جمعرات کے روز نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈیولپمنٹ اینڈ بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکول کے تحت چلائے جانے والے تقریباً 4،192 غیر رسمی اسکولوں کے قبضے کی منظوری دے دی۔
یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ کی زیرصدارت 30 جون کو مشترکہ مفادات کونسل کے 42 ویں اجلاس میں ہوا، جس میں اساتذہ کی تنخواہیں 8000 روپے سے بڑھا کر 25000 روپے کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے مراد علی شاہ کو آگاہ کیا کہ اسکولوں میں تقریباً 4،425 افراد پر مشتمل تدریسی عملہ موجود ہے جبکہ طلباء کی تعداد 236،755 ہے۔
بی ای سی ایس کے 1،463 مراکز، اسکولوں میں 61،118 طلباء کے اندراج کے ساتھ 1،463 اساتذہ موجود تھے جبکہ این سی ایچ ڈی میں 2،729 طلباء ہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم نے اجلاس کے دوران بتایا کہ ان مراکز، اسکولوں میں تدریسی عملہ 2،962 افراد پر مشتمل تھا اور طلباء کی تعداد 175،637 ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو یہ بھی بتایا گیا کہ ان اسکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ 8000 روپے ماہانہ معاوضے کے عوض رضاکارانہ بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔
اس پر وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت سندھ نے پہلے ہی 25000 روپے کی کم سے کم اجرت کا اعلان کیا ہے لہٰذا رضاکار اساتذہ کو مذکورہ رقم ادا کی جائے گی۔
محکمہ خزانہ نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ 4،425 اساتذہ کی تنخواہوں کو 8000 روپے سے بڑھا کر 25000 روپے ماہانہ کرنے کے لیے مزید 1.327 ارب روپے کی ضرورت ہوگی۔ تاہم وزیراعلیٰ نے اس رقم کی منظوری دے دی اور محکمہ کو ہدایت کی کہ اس مقصد کے لیے سمری منتقل کی جائے۔
انہوں نے محکمہ تعلیم کو ایک ہی تدریسی عملے کے ساتھ اسکولوں کو فعال بنانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ جو اساتذہ اہل ہوں گے انہیں باقاعدہ عملے کے طور پر شامل کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے محکمہ تعلیم کو مزید ہدایت کی کہ وہ اسکولوں میں فرنیچر، واٹر سپلائی، واش رومز، بجلی اور دیگر سہولیات کے ضوابط کا جائزہ لیں اور جلد سے جلد ان کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
مشیر قانون مرتضی وہاب ، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، پی ایس ٹو سی ایم ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو، سیکرٹری آئی پی سی آصف اکرام، خصوصی سیکریٹری برائے خزانہ بلال میمن اور دیگر نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔