پاکستان میں ایم بی بی ایس کی نشستوں کی فروخت: عدالت نے حریت رہنما اور 7 دیگر افراد کے خلاف فرد جرم عائد کردی
پاکستان میں ایم بی بی ایس کی نشستوں کی فروخت: عدالت نے حریت رہنما اور 7 دیگر افراد کے خلاف فرد جرم عائد کردی
ایک خصوصی عدالت نے حریت کانفرنس کے رہنما اور سات دیگر افراد کے خلاف جموں و کشمیر کے طلباء کو پاکستان میں ایم بی بی ایس کی نشستیں فروخت کرنے اور اس رقم کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے لیے استعمال کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کی ایک خصوصی عدالت نے حریت کانفرنس کے ایک رہنما اور سات دیگر ملزمان کے خلاف جموں و کشمیر کے طلباء کو پاکستان میں ایم بی بی ایس کی نشستوں کو "بیچنے" اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے رقم استعمال کرنے سے متعلق ایک معاملے میں الزامات طے کیے ہیں۔
این آئی اے ایکٹ کے تحت نامزد خصوصی جج منجیت سنگھ منہاس کی عدالت نے سالویشن موومنٹ کے چیئرمین محمد اکبر بھٹ عرف ظفر اکبر بھٹ کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 13، ، 18، 40، 17 کے تحت جرائم کے ارتکاب کے الزام میں فرد جرم عائد کی ہے۔
مقدمے کے دیگر ملزمان جن کے خلاف عدالت نے فرد جرم عائد کی ہے ان میں فاطمہ شاہ، الطاف احمد بھٹ (اس وقت پاکستان میں)، قاضی یاسر، محمد عبداللہ شاہ، سبزار احمد شیخ، منظور احمد شاہ اور محمد اقبال میر شامل ہیں۔
بھارتی حکام نے بتایا کہ طلباء کے والدین سے اس طرح کے داخلوں کے بدلے بھاری رقم وصول کی گئی تھی اور اتنی کمائی گئی رقم کو جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی حمایت میں لگایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش کے دوران، عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد ایس آئی اے کے اہلکاروں کے ذریعہ ملزمان کے گھروں اور دیگر مقامات پر تلاشی لی گئی۔
حکام نے بتایا کہ تلاشی کے دوران قبضے میں لی گئی دستاویزات اور دیگر مواد کا تجزیہ کیا گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ پاکستان میں ایم بی بی ایس سمیت مختلف ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسز میں داخلہ دینے کے لیے ملزمان کے اکاؤنٹس میں رقم جمع کروائی گئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے تحقیقات کے دوران پائے جانے والے ٹھوس شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ حاصل کی گئی رقم دہشت گردوں، پتھربازی کرنے والوں اور غیر قانونی اور دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے اوور گراؤنڈ ورکرز تک پہنچائی گئی۔