دیامرمیں شرپسندوں نے لڑکیوں کے اسکول کو آگ لگا دی

دیامرمیں شرپسندوں نے لڑکیوں کے اسکول کو آگ لگا دی

دیامرمیں شرپسندوں نے لڑکیوں کے اسکول کو آگ لگا دی

گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کی وادی داریل میں نامعلوم شرپسندوں نے لڑکیوں کے اسکول کو رات کی تاریکی میں نذر آتش کر دیا۔

دیامر پولیس ایمرجنسی کنٹرول روم کے مطابق رات کے وقت 3 شرپسند اسکول کو آگ لگاکر فرار ہوگئے۔ نامعلوم افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کر لیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق شرپسندوں نے گرلز مڈل اسکول کو آگ لگائی اور فرار ہو گئے جس کے نتیجے میں فرنیچر اور دیگر سامان مکمل طور پر جل کر راکھ ہو گیا۔

حکومتی ترجمان علی تاج کے مطابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اس واقعے کی تحقیقات اور اسکول کی فوری مرمت کر کے تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسکول کو آگ لگانے کی ذمہ داری کا ابھی تک کسی نے دعویٰ نہیں کیا۔

دوسری جانب اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دیامیر میں اسکول جلانے کے باوجود طالبات کی پڑھائی کا سلسلہ جاری ہے۔ دیامیر میں جلائے گئے گرلز اسکول کو دوسری عمارت میں منتقل کردیا گیا ہے۔

گلگت بلتستان کے ضلع دیامیر کے علاقے سمیگال داریل میں جلنے والے گرلز اسکول کو دوسری عمارت میں منتقل کردیا گیا ہے تاکہ ایک دن بھی تعلیم کا حرج نہ ہو۔

اسکول کو نامعلوم افراد نے پیر کی شب نذر آتش کردیا تھا۔ مقامی پولیس نے واقعے پر دہشت گردی کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا ہے۔

انتظامیہ اور مقامی افراد نے عزم کیا کہ طالبات کی پڑھائی کا ایک دن بھی ضائع نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اسکول کی جلی ہوئی عمارت کی بحالی کے کام کا آغاز کردیا ہے۔ اس دوران کلاسز کو قریب ہی واقع ہیڈ ماسٹر کی رہائشی عمارت میں منتقل کرکے عارضی اسکول کا درجہ دے دیا گیا ہے۔

چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے بھی ایک ہفتے کے اندر اندر اسکول کی عمارت کو بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جلائے گئے اسکول کی نئی تزئین شدہ عمارت کل تیار ہو جائے گی مگر بچیوں کی پڑھائی کا ایک دن بھی ضائع نہیں ہوا، لہٰذا اسکول سے ملحقہ پرنسپل کی رہائش گاہ کو عارضی طور پر اسکول قرار دے کر وہاں کلاسیں لگائی جارہی ہیں۔

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو