چین میں پاکستانی طلباء کو درپیش مشکلات سے نمٹنے کے لیے وفاقی وزیر نے ایکشن لے لیا

چین میں پاکستانی طلباء کو درپیش مشکلات سے نمٹنے کے لیے وفاقی وزیر نے ایکشن لے لیا

چین میں پاکستانی طلباء کو درپیش مشکلات سے نمٹنے کے لیے وفاقی وزیر نے ایکشن لے لیا

تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے منگل کے روز ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور دیگر اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ویزہ اور سفر سے متعلق چیلنجز کو حل کریں جن کا چین میں پاکستانی طلباء کو کووڈ پھیلنے کے نتیجے میں سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے یہ حکم پاکستانی طلباء کے ایک گروپ سے ملاقات کے دوران دیا جو دو سال قبل کووڈ پھیلنے کے بعد چین سے اپنی تعلیم کے سفر کے وسط میں واپس آئے تھے اور تب سے پاکستان میں پھنسے ہوئے تھے۔

اس موقع پر وزارت خارجہ، ایچ ای سی، ایوی ایشن ڈویژن اور وزارت کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

اجلاس کو چین کی وزارت خارجہ کے ایک نمائندے نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں چین نے پاکستان کو 251 طلباء کی فہرست فراہم کی، جن میں سے 60 فیصد سے رابطہ کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے ایچ ای سی کو ہدایت کی کہ وہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ایسے طلبا سے رابطہ کریں جن تک رسائی ابھی باقی ہے، ساتھ ہی انہوں نے ہدایت کی کہ متعلقہ معلومات کے تبادلے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ایک موثر رابطہ کاری کا طریقہ کار بھی قائم کیا جائے۔

طلباء کو درپیش مالی مسائل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے، وفاقی وزیر نے وزارت تعلیم کو ایک ایسا طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت دی جس کے ذریعے حکومت متعلقہ اخراجات کو بانٹ کر طلباء کی مدد کرے گی۔

انہوں نے بیجنگ میں پاکستان کے ایجوکیشن اتاشی سے بھی کہا کہ وہ ایک مرکزی رابطہ کار کے طور پر کام کریں اور طلباء کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے چینی حکام کے ساتھ معاملے کو فالو اپ کریں۔

یہ بات قابل غور ہے کہ چینی حکومت کے کووڈ کے لیے زیرو ٹالرینس کے رویے میں باقاعدہ پروازوں کے لیے محدود فضائی جگہ اور سڑک پر سفر کے محدود اختیارات ہیں۔

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو