دعوئوں، وعدوں اور تعلیمی اصلاحات کے باوجود لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر

دعوئوں، وعدوں اور تعلیمی اصلاحات کے باوجود لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر

دعوئوں، وعدوں اور تعلیمی اصلاحات کے باوجود لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر

 ایک طرف تو سندھ حکومت کی جانب سے تعلیم شعبے کے لیے سالانہ بجٹ میں اربوں روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ دوسرئ جانب جمعرات کے روز صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کیا کہ صوبے میں اسکول جانے کی عمر کے لاکھوں بچے تاحال اسکولوں سے باہر ہیں۔

سندھ اسمبلی میں اراکین نے حال ہی میں سندھ حکومت کے مالی سال برائے 2022-23 کے بجٹ پر اپنی عمومی بحث چوتھے دن بھی جاری رکھی، اراکین نے تعلیمی شعبے میں صوبائی انتظامیہ کی "افسوسناک" کارکردگی پر گہرے رنج و الم کا اظہار کیا۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم پی اے فردوس شمیم ​​نقوی نے نئے بجٹ کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ ایک سروے کے مطابق صوبے میں ستر لاکھ سے زائد نوجوان اسکول نہیں جا رہے۔

فردوس شمیم نقوی کے مطابق، سندھ حکومت کا پیش کردہ نیا ریاست گیر بجٹ، کاغذ کے ایک ٹکڑے سے زیادہ کچھ نہیں ہے جس میں صرف اعداد وشمار کا ہیر پھیر کیا گیا ہے، انہوں نے وزیر اعلی سندھ کے اس دعوے کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ یہ ایک ایسا بجٹ ہے جو عوام دوست ہے۔ سندھ اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا کہ سندھ حکومت نے کمیونٹی سے متعلق متعدد اہم ذمہ داریاں انجام دینے کے لیے غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کی خدمات حاصل کی ہیں۔

انہوں نے کئی سالوں کی تاخیر کے بعد، صوبہ سندھ میں آخرکار اسی نوعیت کی ایمرجنسی سروس کو نافذ کرنے پر وزیر اعلیٰ سندھ کا شکریہ ادا کیا، حالانکہ پنجاب میں ریسکیو 1122 سروس 2005 سے کام کر رہی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن پارلیمنٹ سعدیہ جاوید نے ایوان کو یقین دلایا کہ ان کی پارٹی کراچی کو جدید بنانے کے لیے وقف ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں بڑے پیمانے پر ملیر ایکسپریس وے جیسے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی کن اسمبلی نے ایوان کو یقین دلایا کہ ایسے نامساعد حالات میں بھی پیپلز پارٹی نے خود کو کراچی کے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے وقف کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع کی وجہ سے مہنگائی ایک عالمی مسئلہ بن چکی ہے ایسے میں حکومت سندھ نے ایک معقول بجٹ پیش کیا ہے۔

ایم کیو ایم کے ایم پی اے باسط صدیقی نے دعویٰ کیا کہ صوبائی حکومت نے کراچی کے شہریوں کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی دستیابی اور شہر کو کوڑا کرکٹ سے پاک کرنے کے لیے صوبائی حکومت کوئی کام نہیں کررہی۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سعید آفریدی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ سندھ حکومت ہر سال تعلیم پر جتنی رقم خرچ کرنے کا دعویٰ کرتی ہے اس کے نتیجے میں تو دنیا بھر سے طلباء کو صوبے میں واقع اسکولوں میں جانا چاہیے۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس صوبے میں جاگیرداروں نے سرکاری اسکولوں کو اپنے نجی اوطاقوں (ڈرائنگ رومز) میں تبدیل کر رکھا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالرزاق راجہ نے مزدوروں، کسانوں اور رکشہ ڈرائیوروں کو متاثر کرنے والے سنگین مسائل پر اسومبلی اجلاس میں بحث نہ ہونے پر شدید تنقید کی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کوئی بھی مالدار شخص یا مہنگی گاڑی کا مالک اس حد تک نہیں گیا ہے کہ خوفناک معاشی صورتحال کی وجہ سے اپنی گاڑی کو ہی آگ لگادی ہو مگر شدید مہنگائی اور مالی مشکلات نے ان بے چارے رکشہ ڈرائیوروں کے پاس اپنی سواری کو آگ لگانے کے سوا کوئی چارہ نہیں چھوڑا ہے۔

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو