میٹا نے پاکستانی طالب علم کا اے آئی اسٹارٹ اپ منظور کرلیا
میٹا نے پاکستانی طالب علم کا اے آئی اسٹارٹ اپ منظور کرلیا
اپنی فرم پریسائز اے آئی کے ذریعے، ایک نوجوان پاکستانی طالبِ علم نے میٹا کے سامنے جسے عمومی طور پر فیس بک کے نام سے جانا جاتا ہے، اپنا کام پیش کیا۔
اویس شفیق میٹا میں اپنی فرم کی شراکت کے لیے بطور پراجیکٹ مینیجر بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔
پاکستان سے بیچلرز کی ڈگری کے علاوہ، اویس شفیق نے جرمنی میں اپنی ماسٹرز ڈگری مکمل کی۔ اپنی حیرت انگیز مصنوعی ذہانت پر مبنی تنظیم کے ساتھ، ان کے پاس شیئر کرنے کے لیے شاندار مہارتیں اور آئیڈیاز ہیں۔
اسٹارٹ اپ کے کامیاب ہونے کے بعد، میٹا نے اس میں دلچسپی ظاہر کی اور اسے حاصل کر لیا۔
پریسائز اے آئی ایک سٹارٹ اپ ہے جو کمپیوٹر وژن اور ڈیپ لرننگ میں تازہ ترین پیشرفت کو یکجا کرتا ہے تاکہ باڈی اسکیننگ کا سب سے درست سافٹ ویئر بنایا جا سکے۔
بنیادی طور پر پریسائز اے آئی، ای کامرس کے صارفین اور فیشن کے شوقین افراد کے لیے ان کے درست سائز کی سفارشات (ریکمینڈیشن) فراہم کرتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک درست اور پرفیکٹ جسمانی پیمائش کا آلہ ہے جس تک اسمارٹ فون کے ذریعے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔
آن لائن خریدار اپنے ریگولر ملبوسات پہن کر اپنے اسمارٹ فون کیمروں کے سامنے گھوم کے دیکھ سکتے ہیں اور فوری طور پر اپنے کپڑوں کی بہترین فٹنگ کی ریکمینڈیشن حاصل کرسکتے ہیں۔
میٹا کا ذیلی ادارہ بننے کے ساتھ ساتھ اویس شفیق نے ایک اور سنگ میل بھی عبور کیا ہے کیونکہ ان کا نام یورپ کی فوربز 30 انڈر 30 لسٹ میں شامل تھا۔