ملالہ یوسفزئی کی طالبان سے افغان تعلیمی کارکن مطیع اللہ ویسا کو رہا کرنے کی اپیل

 ملالہ یوسفزئی کی طالبان سے افغان تعلیمی کارکن مطیع اللہ ویسا کو رہا کرنے کی اپیل

 ملالہ یوسفزئی کی طالبان سے افغان تعلیمی کارکن مطیع اللہ ویسا کو رہا کرنے کی اپیل

 افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے سرگرم معروف سماجی کارکن مطیع اللہ ویسا کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔

مطیع اللہ ویسا افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے ایک پراجیکٹ کے بانی اور بند اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے سرگرم ہیں۔ اقوام متحدہ کے مشن کے مطابق طالبان حکام نے مطیع اللہ ویسا کو بغیر کسی الزام کے گرفتار کیا ہے۔

 

While banning girls from school, the Taliban are also arresting champions of education. @matiullahwesa founded @penpath1 to provide mobile schools & libraries to Afghan girls and boys. The Taliban must release him and all those imprisoned for educating children. #FreeWessa pic.twitter.com/j52WhIJGCU

— Malala Yousafzai (@Malala) March 28, 2023

 

افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن (یو این اے ایم اے) نے بتایا کہ افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے سرگرم کارکن مطیع اللہ ویسا کو طالبان حکام نے رواں ہفتے کابل میں گرفتار کیا۔ ویسا کے بھائی کا کہنا ہے کہ مطیع اللہ کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

یو این اے ایم اے نے اپنے ایک بیان میں طالبان سے مطالبہ کیا کہ"وہ مطیع اللہ کے بارے میں بتائیں کہ انہیں کہاں رکھا گیا ہے۔ انہیں کن اسباب کی بنا پر گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے قانونی نمائندوں کی ان تک رسائی اور ان کے اہل خانہ کی ان سے ملاقات کو یقینی بنایا جائے۔

طالبان کی وزارت اطلاعات اور انٹیلیجنس نے نہ تو ان سوالوں کے جواب دیے ہیں اور نہ ہی ویسا کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کی سب سے کم عمر نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے طالبان حکومت سے تعلیمی کارکن مطیع اللہ ویسا کو رہا کرنے کی اپیل کی ہے۔

 

Matiullah Wessa, a national hero, has been detained by the #Taliban. We call upon the pragmatist in the movement to not portray themselves as enemies of #education and those who advocate for it within #Afghanistan. #FreeWessa pic.twitter.com/78Zm9dFEun

— Obaidullah Baheer (@ObaidullaBaheer) March 27, 2023

 

افغانستان میں مردوں اور عورتوں دونوں کو تعلیم دینے کے لیے، ویسا نے موبائل اسکول اور لائبریریاں چلائیں جس کی پاداش میں طالبان نے ویسا کو گرفتار کیاہے۔۔

 پاکستان کی ملالہ یوسفزئی خود طالبان کے ہاتھوں قاتلانہ حملے میں زندہ بچ جانے والی لڑکی ہے، جسے 2012 میں طالبان نے قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔ آج ملالہ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو افغانستان میں بچیوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے مطیع اللہ ویسا کی آزادی کی حمایت کے لیے استعمال کیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویسا کی رہائی کے لیے ہیش ٹیگ فری ویسا بھی ٹرینڈ کررہا ہے۔

ویسا کی رہائی کے ساتھ ساتھ ملالہ یوسفزئی نے ایک بار پھر طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لڑکیوں اور نوجوان خواتین کی تعلیم کو یقینی بنایا جائے، جنہیں آج کے افغانستان میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو