چیئرمین ایچ ای سی کی یونیورسٹیوں سے اسمارٹ ایجوکیشن کی طرف بڑھنے کی استدعا

چیئرمین ایچ ای سی کی یونیورسٹیوں سے اسمارٹ ایجوکیشن کی طرف بڑھنے کی استدعا

چیئرمین ایچ ای سی کی یونیورسٹیوں سے اسمارٹ ایجوکیشن کی طرف بڑھنے کی استدعا

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ دنیا کی توجہ ڈیجیٹل تبدیلی، اختراعات اور تعلیم میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر مرکوز ہے۔ عصری ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایچ ای سی ملک بھر کی جامعات کو اسمارٹ کلاس رومز، بلینڈڈ ایجوکیشن اور ہائبرڈ نظام اپنانے میں مدد کرتا ہے۔

چیئرمین ایچ ای سی کے مطابق یونیورسٹیوں کو ایچ ای سی کی رہنمائی کے تحت کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اگلی دہائیوں میں آنے والی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکنالوجی کے استعمال کی اہمیت پر زور دیا۔

جیسا کہ ڈاکٹر مختار نے اشارہ کیا، مستقبل میں دنیا کے ساتھ ہم آہنگ رہنے کے لیے مخلوط طور پر سیکھنے اور ہائبرڈ نظام کو استعمال کرنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ اتنے اہم اور عصری موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کو سراہا گیا اور انہوں نے آئی آئی یو کی انتظامیہ کو ایچ ای سی کے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

آئی آئی یو آئی کے صدر ڈاکٹر ہتھل حمود الوطیبی نے کہا کہ انٹرنیٹ کے بعد تھری ڈی پرنٹنگ، روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت سمیت ٹیکنالوجی دنیا بھر میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور اسی تیز رفتاری سے ترقی کر رہی ہے۔ پوری انسانی تاریخ میں پرانی چیزوں کی جگہ اختراعات اور ٹیکنالوجی نے لے لی اور اسی دنیا کو ڈیجیٹل تبدیلی کی اہمیت کا احساس ہوا۔ آئی آئی یو کے صدر کے طور پر، انہوں نے کانفرنس کو یونیورسٹی کے اقدامات اور ایک نئے اسٹریٹجک پلان کی ڈیولپمنٹ کے بارے میں آگاہ کیا۔

کانفرنس میں ڈاکٹر احمد شجاع سید کے علاوہ یونیورسٹی کے نائب صدر ڈاکٹر ایاز افسر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اپنی پریزنٹیشن کے ایک حصے کے طور پر، ڈاکٹر احمد شجاع نے ٹیکنالوجی کے فوائد اور کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانے کے بارے میں بات کی اور اہم نکات کو اجاگر کیا۔  

کانفرنس میں امریکہ، ملائیشیا اور ترکی کے 650 پالیسی سازوں، صنعت کے ماہرین، اور ریسرچ اسکالرز کو اکٹھا کیا گیا جنہوں نے فنانس، ٹیکنالوجی مینجمنٹ، انٹر پرینیورشپ، مینجمنٹ اور مارکیٹنگ کے بارے میں اپنی بصیرت اور تجربات کو تکنیکی ترقی اور دیگر عصری ضروریات کی روشنی میں ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کیا۔

 کانفرنس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ڈیٹا پر مبنی گورننس، ڈیجیٹل تبدیلی اور بڑھتی ہوئی برآمدات ملک کے روشن مستقبل کی کنجی ہیں۔

کانفرنس سے قبل ایف ایم ایس کے ڈین ڈاکٹر عبدالرحمان نے کانفرنس کے مقاصد کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے جن موضوعات پر گفتگو کی ان میں ڈیجیٹل تبدیلی، تبدیلی کے خلاف مزاحمت اور کانفرنس کے دیگر موضوعات شامل تھے۔ کانفرنس کی اکیڈمک چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ سید نے کانفرنس کی مفصل رپورٹ اور سفارشات پیش کیں۔

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو