حکومت کا جنوبی وزیرستان میں پہلا ایجوکیشن سٹی بنانے کا منصوبہ
حکومت کا جنوبی وزیرستان میں پہلا ایجوکیشن سٹی بنانے کا منصوبہ
خیبر پختونخواہ کی انتظامیہ عسکریت پسندی کے شکار جنوبی وزیرستان کے قبائلی علاقے میں ایک مکمل تعلیمی شہر (ایجوکیشن سٹی) بنانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ یہ صوبے کا اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہوگا۔ جنوبی وزیرستان ایجوکیشن سٹی میں ملک بھر کی مختلف یونیورسٹیوں کے اسکول، کالجز اور ذیلی کیمپس ہوں گے، جس میں خیبر پختونخواہ اور اس سے باہر کی یونیورسٹیاں بھی شامل ہوں گی۔
یہ ایجوکیشن سٹی بار وند میں تعمیر کیا جائے گا، جو قبائلی ضلع کے محسود اکثریتی سیکٹر میں واقع ہے۔
گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جنوبی وزیرستان دہشت گردی کا گڑھ تھا۔ عسکریت پسند تنظیموں نے یا تو محسود کے علاقے میں اسکولوں کو تباہ کر دیا یا ان کو اپنے ٹھکانوں میں تبدیل کر دیا، جس سے تعلیمی اداروں اور تعلیمی سلسلے کو شدید نقصان پہنچا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ تعلیمی شہر کے لیے وزیرستان کا انتخاب کیوں کیا گیا تو پراجیکٹ ڈائریکٹر نے بتایا کہ قبائلی ضلع کو منتخب کرنے کی بنیادی وجہ اس علاقے کے نوجوانوں کو شامل کرنا اور ان کے احساس محرومی کو دور کرنا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس پراجیکٹ کا دوسرا مقصد علاقے کے قدرتی وسائل، جیسے کانوں اور معدنیات سے فائدہ اٹھانا اور جدید تحقیق اور اختراع کے ذریعے زراعت میں ایک مثالی تبدیلی لانا ہے۔