پاکستان میں سیلاب کے باعث لاکھوں اسٹوڈنٹس کا تعلیمی مستقبل خطرے میں

 پاکستان میں سیلاب کے باعث لاکھوں اسٹوڈنٹس کا تعلیمی مستقبل خطرے میں

 پاکستان میں سیلاب کے باعث لاکھوں اسٹوڈنٹس کا تعلیمی مستقبل خطرے میں

صوبائی حکام کے مطابق، ملک کے مختلف علاقوں کو اس وقت تباہ کن سیلاب کا سامنا ہے جس کے باعث متعدد علاقے تباہی سے دوچار ہیں، جس سے تقریباً 2.5 ملین طالب علم اسکولوں سے باہر ہو گئے ہیں۔

مون سون کی بارشوں اور شمالی پہاڑوں میں گلیشیئرز پگھلنے کے باعث پاکستان کے بیشتر علاقوں میں تباہ کن سیلاب آئے جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے اور 453 بچوں سمیت کم از کم 1,290 افراد جاں بحق ہوئے۔ شدید موسم، جس کی بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی سے ہے، اب بھی ملک کے ایک تہائی حصے تک پھیلنے کا خدشہ ہے۔

پاکستان میں سیلاب کے باعث سب سے زیادہ متاثرہونے والا صوبہ سندھ ہے، جہاں کم از کم 492 افراد ہلاک اور 14.5 ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہوچکے ہیں، تباہی نے لاکھوں بچوں کے لیے ان کا تعلیمی مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے۔

سندھ کے وزیر تعلیم سردار علی شاہ کے مطابق سیلاب سے 15000 اسکولوں کو نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے وہاں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں جبکہ 5000 اسکولوں کی عمارتیں اس وقت پناہ گاہوں کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب اسکولوں کی عمارتوں کو پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کیا جائے گا، تو متاثرین کو متبادل رہائش تلاش کرنے میں مزید وقت لگے گا، جس کا اثر اس وقت بھی پڑے گا جب طلباء اسکول واپس جا سکیں گے۔

سیلاب زدہ علاقوں میں ایک عارضی تعلیمی مرکز قائم کیا گیا ہے، مقامی حکومت نے پیر کے روز یہاں تعلیمی پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

 پاکستان میں 2010 ، 11 کے سیلاب کے بعد، جس میں سندھ میں 400 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 90 لاکھ دیگر متاثر ہوئے تھے، وہاں کے ایک سرکاری پرائمری اسکول کے ایک استاد نے عرب نیوز کو بتایا کہ صوبے کو تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے میں کافی وقت لگا۔

اس سال کے سیلاب کے نتیجے میں جہاں لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں وہیں والدین کے لیے یہ فیصلہ کرنا انتہائی دشوار ہو سکتا ہے کہ اب وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں یا کام پر لگائیں جہاں سے ان کی مالی مدد ہوسکے یا گھریلو کام کاج میں ان کی مدد لیں۔

صوبائی محکمہ تعلیم کے حکام کے مطابق سندھ میں اسکول جانے والے طلباء کی تعداد بے حد کم ہوچکی ہے اور اسٹوڈنٹس کی بڑی تعداد جو اسکولوں میں داخل ہے ان کی ریاضی اور لسانیات میں کارکردگی انتہائی ناقص رہی ہے۔

اب اس حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد ملک میں تعلیم کا مستقبل خدشات کی زد میں ہے۔

 

(اس خبر کی تیاری میں عرب نیوز سے مدد لی گئی ہے)

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو