ایم این ایس یو اے میں 2 روزہ کانفرنس، نتائج پر مبنی نظامِ تعلیم پر زور
.jpg_1636010580.jpeg)
ایم این ایس یو اے میں 2 روزہ کانفرنس، نتائج پر مبنی نظامِ تعلیم پر زور
ایم این ایس یو اے کے ایگری انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں مقررین نے نتائج پر مبنی تعلیمی نظام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے طلباء کے لیے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔
انہوں نے حاضرین کو نظام کا ایک جائزہ پیش کیا اور موجودہ تعلیمی منظر نامے میں اس کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ صولت جیلانی اور ایم این ایس یو اے کے وائس چانسلر ڈاکٹر آصف علی نے لیکچر کے دوران حاضرین سے خطاب کیا، جس کی میزبانی ایم این ایس یو اے کے ایگری انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ نے کی۔
صولت جیلانی کے مطابق، اس تناظر میں کورس کے سیکھنے کے مقاصد، پروگرام کے سیکھنے کے مقاصد اور پروگرام کی تعلیم کے مقاصد سبھی اپنی جگہ اہمیت کے حامل ہیں۔
ان کا کہن اتھا کہ واشنگٹن میں اس سسٹم میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء بغیر کسی اضافی قابلیت کے 21 دیگر ممالک میں کام تلاش کر سکیں گے اور اساتذہ اس سسٹم کے ذریعے اپنے شاگردوں کی صلاحیتوں کو مزید نکھار سکیں گے۔
محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر( ایم این ایس یو اے ) کے وائس چانسلر ڈاکٹر آصف علی نے اساتذہ اور طلباء کو بہتر نتائج کے لیے اس تکنیک کو استعمال کرنے کی سفارش کی۔
مزید پڑھیے: اسلامی جمیعت طلباء کا دیر میں طلباء کے حقوق کے لیے مارچ
انہوں نے کہا کہ وہ یونیورسٹی میں نتائج پر مبنی تعلیمی نظام کی ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
ایگریکلچر انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر سرفراز ہاشم نے بھی اس موقع پر گفتگو کی اور اپنے خیالات حاضرین کے سامنے پیش کیے۔ بحث میں ڈاکٹر عالمگیر خان، ڈاکٹر محسن ڈاکٹر سلطان، ڈاکٹر باقر حسین اور دیگر نے شرکت کی۔