علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پاکستانی مصنفین کی کتابوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پاکستانی مصنفین کی کتابوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پاکستانی مصنفین کی کتابوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں تاریخی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی مینیجمنٹ کمیٹی نے بی اے اور ایم اے کی کلاسوں میں پڑھائی جانے والی پاکستانی مصنفین کی لکھی ہوئی کتابوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

 برصغیر کی اس نام ور یونیورسٹی میں اسلامک اسٹڈیز کے مضامین میں پاکستانی مصنفین مولانا ابوالاعلی مودودی اور سید قطب کی کتابیں پڑھائی جارہی ہیں۔ 

یونیورسٹی کے شعبہ اسلامک سٹڈیز کے سربراہ پروفیسر محمد اسماعیل نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ بھارت کےسوشل ایکٹیوسٹ مادھو کشوار نے وزیراعظم مودی کو ایک خط لکھا تھا جس میں مخصوص پاکستانی مصنفین کی کتابوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھااور کہا گیا تھا کہ یہ کتابیں نہ صرف علی گڑھ بلکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ہمدرد یونیورسٹی کے تعلیمی نصاب کا حصہ نہیں ہونی چاہئیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا شمار بھارت میں قائم قدیم ترین اور مستند دانش گاہوں میں ہوتا ہے

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو