سندھ میں لڑکیوں کی شرح خواندگی 39 فیصد سے بھی کم

سندھ میں لڑکیوں کی شرح خواندگی 39 فیصد سے بھی کم

سندھ میں لڑکیوں کی شرح خواندگی 39 فیصد سے بھی کم

رپورٹس کے مطابق سندھ میں لڑکیوں کی تعلیم تشویشناک حد تک کم ہے جو کہ اعداد و شمار کے مطابق 39 فیصد ہے جبکہ صوبے میں لڑکوں کا تعلیم حاصل کرنے کا تناسب 61 فیصد ہے۔ صوبے میں عمومی خواندگی کی شرح 62 فیصد ہے جو کہ گزشتہ سال کے 63 فیصد سے بھی ایک پوائنٹ کم ہوگئی ہے۔

دور دراز اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے یا مالی مشکلات کے باعث لڑکیوں کی بڑی تعداد اسکولوں سے باہر رہنے پر مجبور ہے۔

اسٹینڈرڈائزڈ اچیومنٹ ٹیسٹ (ایس اے ٹی) کا حوالہ دیتے ہوئے جو سندھ حکومت ہر سال 5ویں اور 7ویں جماعت کے طلباء کے لیے منعقد کرتی ہے، مقامی افراد نے کہا کہ اس ٹیسٹ میں طلباء کا مجموعی آئوٹ پُٹ 30 فیصد سے بھی کم تھا خاص طور پر لڑکیوں کا اسکور اس سے بھی زیادہ خراب تھا۔

تعلیم کے فروغ کے لیے سرگرم مقامی افراد کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ہم عوامی سطح پر بیداری پیدا کریں گے اور لڑکیوں کے اسکولوں میں بنیادی سہولیات، فرنیچر، واش رومز، پینے کے صاف پانی، سائنس لیب اور اساتذہ کی کمی کے مسائل کو اجاگر کریں گے اور نجی اداروں کو بھی لڑکیوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے راغب کیا جائے گا

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو