طلباء نے سوشل میڈیا کی طاقت کو اپنا ہتھیار بنالیا
طلباء نے سوشل میڈیا کی طاقت کو اپنا ہتھیار بنالیا
سوشل میڈیا کی طاقت سے کسی کو انکار نہیں اور اب پاکستان میں طلباء نے اپنے حالیہ ہیش ٹیگز کے ساتھ گرم جوشی سے بھرپور انداز میں اپنے تعلیمی مسائل کو اجاگر کرنا شروع کردیا ہے، جیسے کہ ہیش ٹیگ ڈیلے بورڈ ایگزامز 2022۔
جس کا مطلب ہے کہ بورڈ کے امتحانات کو تاخیر سے منعقد کیا جائے تاکہ طلبہ و طالبات اچھی طرح سے اپنی تیاری کرسکیں۔ ٹوئٹر پر یہ ٹرینڈ تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔
یہ تحریک شروع کرنے کے لیے سوشل میڈیا کی طاقت پاکستان میں ایک مقبول ٹرینڈ بن چکی ہے، نوجوانوں کے ساتھ ساتھ معاشرے کے دیگر افراد بھی فیس بک، انسٹاگرام، ٹوئٹر اور یہاں تک کہ یوٹیوب جیسے پلیٹ فارمز کو کچھ خیالات یا رائے کی تشہیر کرنے یا اپنی بات کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، تاہم اس رجحان کے باوجود، یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا جنریشن زی، امتحانات اور مطالعہ کی حرکیات کے حوالے سے کوئی تبدیلی لانے میں کامیاب ہو سکے گی۔
پاکستان میں ڈیلے ایگزامز سے جُڑے ہوئے ہیش ٹیگز کی کل تعداد اب تک، تقریباً 13.9 ہزار سے آگے بڑھ چکی ہے۔
جبکہ ٹویٹر پر زیادہ سے زیادہ طلباء اس ہیش ٹیگ کے ساتھ جُڑ رہے ہیں جس سے ان کی تعداد میں روز بروز اضافہ جاری ہے۔
جون کی 14 تاریخ سے شروع ہونے والے امتحانات کے ساتھ، 'بورڈ کے امتحانات میں تاخیر' طلباء کی ایک فوری درخواست بنتی جا رہی ہے۔
طلباء بورڈ کے امتحانات میں تاخیر کیوں چاہتے ہیں؟
جب ہم اس سوال کا جائزہ لیتے ہیں کہ طلبہ و طالبات آخر بورڈ کے امتحانات میں تاخیر کیوں چاہتے ہیں تو کچھ اہم نکات ہمارے سامنے آتے ہیں جن میں سب سے پہلے تو طلباء محسوس کرتے ہیں کہ ان کے پاس بورڈ کے امتحانات کا نصاب مکمل کرنے کے لیے مناسب وقت نہیں ہے۔
پاکستان میں غیر مستحکم سیاسی و سماجی صورتحال نے نئی پالیسیوں کے ساتھ ایک نئی الجھن پیدا کر دی ہے جہاں طلباء خود کو اس سے نمٹنے کے قابل نہیں پاتے ہیں۔
طلبہ و طالبات کا خیال ہے کہ صرف مئی کا مہینہ نصاب کا احاطہ کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
کیا یہ رجحان زور پکڑے گا؟
سوشل میڈیا ایک ایسی جگہ ہونے کے باوجود جہاں افراد اپنے تحفظات کا اظہار کر سکتے ہیں، کچھ طلباء کی طرف سے اس ہیش ٹیگ کو جوابی ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کچھ صارفین نے ٹوئیٹ کیا کہ صرف 'بیک بینچرز' ہی اس ہیش ٹیگ کو امتحانات میں تاخیر اور تیاری کے لیے اضافی وقت حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
دوسری جانب طلبہ و طالبات کے درمیان اس مسئلے کو لے کر بحث ناگزیر ہے کیونکہ وہ بورڈ کے امتحانات کی حالت زار کے بارے میں آپس میں متفق ہیں بھی اور متفق نہیں بھی ہیں اور اس امر پر سوچ بچار کررہے ہیں کہ اس صورت حال کو کیسے ختم کرنا چاہیے۔
طلبہ و طالبات کے درمیان ہونے والے اس بحث مباحثے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ بہت سے طلباء کے لیے، امتحانات میں تاخیر مناسب ہے لیکن کچھ اسٹوڈنٹس کے لیے تیاری کے حوالے سے بارہ کے بجائے چھ، سات ماہ کا وقت کافی ہے۔
اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
تبصرہ کرکے ہمیں بتائیں کہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ان امتحانات میں تاخیر ہونی چاہیے یا بورڈ کے امتحانات کو اپنے شیڈول کے مطابق ہی ہونا چاہیے۔ ہم آپ کی قیمتی رائے کے منتظر ہیں۔