تعلیم کو وائرل کرتے ہوئے: پاکستان کو #ExamReady بنانے کے لیے ٹک ٹاک، ایڈکاسا اور لمز کے درمیان شراکت
تعلیم کو وائرل کرتے ہوئے: پاکستان کو #ExamReady بنانے کے لیے ٹک ٹاک، ایڈکاسا اور لمز کے درمیان شراکت
ٹک ٹاک (TikTok)نے ایڈکاسا (Edkasa)اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ ہائی اسکول طلباء کے لیے آن لائن اور فاصلاتی تعلیم کی سہولت فراہم کرنے کی غرض سے ایک ڈیجیٹل لرننگ پروگرام شروع کیا جائے۔ExamReady # کے نام سے ٹک ٹاک کے ذریعے پیش کیا جانے والا یہ پروگرام لاکھوں پاکستانی طلباء کی مدد کے لیے تیار کیا گیاہے اور یہ طلباء میں ڈیجیٹل لرننگ کو بھی فروغ دے گا۔ اپنی نوعیت کی پہلی شراکت جوتمام سال جاری رہے گی، ٹک ٹاک، ایڈکاسا اورلمز 500 سے زیادہ تعلیمی ویڈیوز کو آن لائن پیش کریں گے جن میں کیمسٹری، فزکس اور ریاضی جیسے مضامین کے علاوہ مطالعے کے بارے میں مفید مشورے جبکہ عمدہ طریقے سے امتحان دینے کے طریقے بھی شامل ہوں گے۔لمز میں قائم اسکول آف ایجوکیشن کے سید احسن علی اور سید مراتب علی تدریسی طریقہ کار کے بارے میں راہنمائی فراہم کرنے کے علاوہ پروجیکٹ کی نگرانی اور تشخیص کا احاطہ کریں گے جبکہ ایڈکاسا، عمل درآمد کرنے والے شراکت دار کے طور پر، تمام مواد تیار کرے گا اور اسے ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پروفائلز پر پیش کرے گا۔توقع ہے کہ پروگرام کے مواد کا پہلا دور اس سال اگست میں لائیو ہو جائے گا۔ پاکستان کے لیے یہ اعلان نہایت مناسب وقت پر کیا گیا ہے جہاں کم اور درمیانی آمدنی والے گروہ دباؤ کا شکار ہیں اور تعلیمی اخراجات اْن کے لیے پریشانی کا باعث بن رہے ہیں۔ ایک ایسے ملک میں جہاں اعلیٰ معیار کے تعلیمی مواد تک رسائی انسانی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے، ایڈکاسا نے سنہ 2021 ء میں 15 ملین منٹ سے زیادہ دیکھنے کا وقت حاصل کیا ہے اور 145,000 سے زیادہ طلباء کو داخلہ دیا اور یہ داخلہ 129 آن لائن کورسز میں دیا گیا۔ تیس برس سے کم عمر کے 140 ملین پاکستانی شہریوں میں سے اس وقت صرف 10 ملین سے زیادہ طلباء ہائی اسکول جاتے ہیں، لہٰذا،یہ شراکت داری اِس سے بہتر وقت پر نہیں ہوسکتی تھی۔ ٹک ٹاک جو عالمی سطح پراوسطاً 1 بلین ماہانہ صارفین کا گھر ہے، اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے لاکھوں پاکستانی طلباء تک تعلیمی مواد پہنچانے میں مدد کرے گا۔ ٹک ٹاک میں حکومتی تعلقات و عوامی پالیسی برائے مشرق وسطیٰ، ترکیہ، افریقہ اور پاکستان (METAP)، فرح توکان نے کہا: ”لمز اورایڈکاسا کے ساتھ یہ شراکت داری ہر شخص کے لیے معیاری تعلیم تک ڈیجیٹل رسائی یقینی بناتی ہے۔ ہم مل کر کام کرنے کے توقع رکھتے ہیں۔ ملک بھر میں خواندگی کو فروغ دینا، اور پاکستانی طلباء کو اس قابل بنانا کہ وہ ہمارے پلیٹ فارم کو اپنے علم اور ہنر کی بہتری کے لیے استعمال کر کے اپنے آپ کو کامیاب پیشہ ورانہ زندگی کے لیے تیار کر سکیں۔“ اپنے ساتھ سیکھنے والوں کو بھی شامل کرتے ہوئے لمزمواد کو مشترکہ طور پر تخلیق کرے گا۔ یونیورسٹی کا فکری تجربہ ِاس اختراعی پروگرام کی تدریسی افادیت کو بڑھا ئے گا جبکہ ہر سیکھنے والے کی کارکردگی کا جائزہ لمز کے اسکالرز کے ذریعے لیا جائے گا۔ اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے لمز کے وائس چانسلر، ڈاکٹر ارشد احمد نے بتایاکہ یونیورسٹی اپنے متحرک سابق طلباء کے پیدا کردہ اثرات میں اضافہ کرنے کے قابل ہے۔ ایڈکاسا کو بھی لمز کے سابق طالبہ انعم صادق (BSc 2011) اور محمد فہد تنویر (BSc 2005, MBA 2010) نے مشترکہ طور پر بنایا تھا۔ ڈاکٹر احمد نے مزید کہا، ”لمز میں ہم تبدیلی کو قبول کرتے ہیں اور بہتر تدریس کے مواقع تلاش کرتے ہیں، اور طلباء کو بھی مشغول رکھنے کے لیے تعلیم کو ذاتی مشغلہ بنانا چاہتے ہیں۔“ ایڈکاسا کی شریک بانی اور چیف ایجوکیشن آفیسر، انعم صادق نے کہا:”پاکستان کی اعلیٰ درجہ کی آن لائن تدریس کے لیے خصوصی ایپس میں سے ایک ہیں اور ہم طلباء کے علم اور تاثرات کو تقویت دینے کی غرض سے صحیح تکنیکی حل، مصنوعات اور خدمات کی فراہمی کے لیے اس اقدام میں شریک ہیں۔ ہمارا کردار عمل درآمد کرنے والے شراکت دار کا ہے جس کے لیے ہم بہت پرجوش ہیں۔ محض ایک سال میں 300,000 سے زیادہ ڈاؤن لوڈز کے ساتھ، ایڈکاسا اہم مضامین مثلاً ریاضی، طبیعیات، کیمسٹری، حیاتیات، انگریزی اور کمپیوٹر سائنس (STEM) کی فاصلاتی تعلیم ممکن بناتا ہے اور ہر ماہ تقریبا 30,000 طلباء کواکیسویں صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ مہارتوں کی تعلیم دیتا ہے۔