طلباء کو اپنے بارے میں سوچنے میں مدد دینے کے 20 بہترین طریقے
طلباء کو اپنے بارے میں سوچنے میں مدد دینے کے 20 بہترین طریقے
طالب علم اور استاد کا تعلق باہمی طور پر حوصلہ افزائی، تفہیم اور توجہ کے ساتھ پرورش پاتا ہے جہاں استاد نئی نئی چیزیں سیکھنے کے لیے طالب علم کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور طالب علم استاد کی ہدایات کو سمجھ کر آگے بڑھتا ہے۔
یہ ایک دوسرے کے آگے پیچھے چلنے کا عمل طالب علم کے لیے سیکھنے کے مستقبل کا خاکہ بناتا ہے اور اس کے نتیجے میں دونوں اپنے اپنے اہداف حاصل کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔
لیکن بہت سے لوگ پوچھتے ہیں کہ سیکھنے کا عمل کس طرح موثر ہو سکتا ہے اور اسکول، کالج یا دوسری صورت میں سیکھنے کے دوران جو صورتحال پیش آتی ہے یا واقعات رونما ہوتے ہیں وہ بالترتیب استاد اور طالب علم کے لیے کسی طرح نتیجہ خیز ثابت ہو سکتے ہیں۔
کیمپس گرو نے طلباء کے لیے کچھ ایسے منظر نامے کی فہرست تیار کی ہے جس میں طالب علم مؤثر طریقے سے سیکھ کر آگے بڑھتے ہیں۔
اس عمل میں وہ ایونٹس شامل ہیں جو طلباء کو اپنا روز مرہ کام مناسب وقت پر ختم کرنے اور دیگر ضروری کاموں پر نظر ثانی کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ تاہم یہاں کچھ ایسے مشروط حالات اور ماحول کی ضرورت ہے جو طلباء کو ان کے طے شدہ اہداف حاصل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
بات کو مزید آگے بڑھانے سے پہلے طلباء کے لیے ہم اس بات کا جائزہ لینا ضروری سمجھتے ہیں کہ سیکھنے کے ماڈلز، سبق کے ڈیزائن اور نصاب کی نقشہ سازی کب سیکھنے کا سب سے اہم ٹول بنتی ہے؟
اور اس امر کا جائزہ لیا جانا بھی بہت ضروری ہے کہ ان کے لیے اشیاء و مظاہر پر غور کرنا اور معاملات کو سمجھنے کے لیے تنقیدی نقطہ نظر تیار کرنا کتنا ضروری ہے؟
اس حوالے سے ذیل میں متوقع صورتحال کی ایک فہرست دی جارہی ہے جہاں اساتذہ کو طلباء کو کھلا میدان دینا چاہیے تاکہ وہ بلاجھجھک سیکھیں اور سیکھنے کے مختلف طریقے اپنائیں اور اپنی عقل و شعور کے مطابق خود سوچیں۔
سب سے پہلی بات انہیں اپنے اندازوں اور تخمینوں کا جائزہ خود لینے دیں۔
انہیں اپنی تھیوریز خود بنانے دیں اور نگرانی کی بنیاد پر ان نظریات اور تھیوریز کی فوری جانچ کریں اور ان کے ذہنی اور فکری رجحانات کا جائزہ لیں۔
انہیں صحیح وقت پر درست ذہنی سمت کے ساتھ بہترین تعاون فراہم کریں۔
انہیں بغیر کسی اصول یا ظاہری دباؤ کے پڑھنے کی اجازت دیں۔
انہیں مواد یا متحرک سیکھنے کے آلات (ڈائنامک لرننگ ٹولز) کے ساتھ تخلیقی راستے پر چلنے دیں، بنیادی سمجھ بوجھ، عقل اور اپنی حفاظت وغیرہ کے علاوہ کوئی اہداف یا محرک یا اصول ان پر لاگو نہ کریں۔
انہیں کسی بھی چیز یا منظرنامے کو پورا دیکھنے دیں اور اس کے حصوں کا جائزہ لینے دیں۔
کسی بھی نوعیت کے مواد اور خود (طلباء) کے درمیان واقع ہونے والے باہمی انحصار کو سمجھنے میں ان کی مدد کریں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ ان محرکات کو صھٰح طرح سے سمجھ رہے ہیں۔
دوسروں کے لیے مفید بننے میں ان کی مدد کریں اور اس عمل میں انہیں سکھائیں کہ وہ اپنی ذات کی اہمیت کو جانیں اور اپنی خودی کی قدر کرنا سیکھیں۔
اپنے طلباء کو ان چیزوں کے بارے میں لکھنے کی ترغیب دیں جو مشکل، ذاتی، جذباتی، معنی خیز یا بظاہر معمولی ہیں۔
مراقبہ کرنے میں ان کی مدد کریں کیونکہ اس سے یکسوئی حاصل کرنے میں آسانی ہوتی ہے جو بطور طالب علم ان کے لیے بہت ضروری ہے۔
اپنے طلباء کی کوئی ایسی چیز شروع کرنے کے لیے رہنمائی کریں جو وہ نہیں جانتے، آپ کا یہ عمل اس بات کی ضمانت دے گا کہ وہ خود سوچیں گے، کیونکہ یہ ایک ایسا عمل ہے جو ہر طالب علم کو اپنا لانچنگ پیڈ مہیا کرتا ہے۔
انہیں معلومات کے 'غیر فلٹرڈ' ذرائع کو چلانے کی اجازت دیں۔
مثال کے طور پر معلومات، علم اور دانشمندی کے درمیان بنیادی علمیات کو الگ کرنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کریں۔
انہیں اپنے طور پر خود سے حاصل کردہ تفہیم کو نافذ کرنے کی اجازت دیں۔
ان کی اس بات کا یقین کرنے میں مدد کریں کہ وہ کر سکتے ہیں اور ان کے خیال، تصور اور فکر کی تردید نہ کرنے کا انتخاب کریں۔
انہیں مشق کرنے پر اکسائیں کیونکہ کسی کام کی بار بار پریکٹس کرنے سے اس میں مہارت حاصل ہوجاتی ہے اور اس دوران انہیں مستقل اپنا فیڈ بیک دیتے رہیں۔
انہیں بغیر کسی دبائو اور الزام کے غلطیاں کرنا سکھائیں کیونکہ انسان اپنی غلطیوں سے بھی سیکھتا ہے اور دوسروں کی غلطیاں بھی اسے بہت کچھ سکھا جاتی ہیں۔
انہیں بعض اوقات ان علاقوں کو تلاش کرنے کی بھی اجازت دیں جو سماجی طور پر 'نامنظور' قرار دیئے جاتے ہیں۔
ان کے دماغ کو اپنے طور پر گھومنے پھرنے اور نئی دنیائوں کو دریافت کرنے کی اجازت دیں