ایلیمنٹری اسکول لیول پر گائیڈنس کی اہمیت

ایلیمنٹری اسکول لیول پر گائیڈنس کی اہمیت

ایلیمنٹری اسکول لیول پر گائیڈنس کی اہمیت

 

 تعلیمی ترقی کسی اسٹوڈنٹ کے پیشہ ورانہ اہداف اور تعلیمی کامیابیوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنا ہے تاکہ تعلیمی امکانات سے فائدہ اٹھانے کے لیے تعلیمی منصوبہ بنانے میں اس کی مدد کی جا سکے۔ اس تعلیمی منصوبے کا سال میں ایک بار جائزہ لیا جاتا ہے تاکہ سیکھنے کے مقاصد اور سرگرمیوں کا اندازہ لگایا جا سکے۔

 

سیلف اویرنس، جذبات کا نظم و نسق، اپنی صلاحیتوں میں بڑھتا ہوا اعتماد، اور فیصلہ سازی کی مہارت اسٹوڈنٹ کی ذاتی نشوونما کا حصہ ہیں۔ سماجی ترقی کا تعلق متعدد سماجی اور پیشہ ورانہ حالات میں انٹرپرسنل اور کمیونیکیشن اسکلز کی بہتری سے ہے۔ کمیونٹی سروس لرننگ کے ذریعے، ایک اسٹوڈنٹ کو ایک ذمہ دار شہری بننے کے لیے گائیڈنس کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

 

کیریئر ڈویلپمنٹ اسٹوڈنٹس کو کیریئر کے متبادل کی نشاندہی کرنے میں مدد کرتی ہے جو ان کی دلچسپیوں، قابلیتوں اور عقائد کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں۔ یہ انھیں اپنے کام، خاندان اور شہریت پر توجہ مرکوز کرنے کے قابل بناتا ہے۔ ہر اسٹوڈنٹ کو اپنے نئے ماحول کو ایڈجسٹ کرنے میں براہ راست یا بالواسطہ مدد کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ بچے کی نشوونما ایک طویل عمل ہے جو زندگی بھر چل سکتا ہے، لیکن ایلیمینٹری اسکول اس کے لیے سب سے اہم دور ہے۔

 

گائیڈنس کی مقدار جس کی ایک بچے کی ضرورت ہوتی ہے اس کی نشوونما کے مرحلے اور کلاس کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ کچھ اسٹوڈنٹس کو مزید مدد کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ اسٹوڈنٹس کو پرائمری اسکول سے ہی حفظان صحت، صحت کی دیکھ بھال کے رویے، اور شخصیت کی مجموعی نشوونما کے بارے میں گائیڈنس حاصل کرنی چاہیے۔ جیسا کہ ایک بچہ پرائمری سے مڈل اسکول میں ترقی کرتا ہے، وہ زیادہ جدید اسکول کی لیول کی ذمہ داریوں سے نمٹنے میں مدد چاہتا ہے۔

 

ایک بچے کی اچھی طرح سے مربوط شخصیت کی تشکیل کونسلنگ کے اہم ترین مقاصد میں سے ایک ہے۔ اسٹوڈنٹس کی تمام مشکلات کو اس گائیڈنس میں حل کیا جانا چاہیے، نہ کہ صرف ان لوگوں کی جو ایڈجسٹمنٹ/ڈسپلنری مسائل کا شکار ہیں یا کلاس ٹیسٹ/امتحان میں ناکام ہو چکے ہیں۔ کونسلنگ کا مقصد ہر فرد کی اپنی ذاتی جذباتی ضروریات اور جس معاشرے میں وہ رہتے ہیں اس کی توقعات کے درمیان ممکنہ حد تک ایڈجسٹمنٹ کرنے میں مدد کرنا ہے۔

اس کے نتیجے میں،گائیڈنس کا بنیادی مقصد ہر اسٹوڈنٹ کو اس کی مشکلات کو حل کرنے اور ان کے سامنے آنے پر ان کی مدد کرنا ہے۔ سیلف گائیڈنس، گائیڈنس کا ایک اور مقصد ہے۔ اس قسم کا گائیڈنس پروگرام بنانے کے لیے ہر ایک بچے کی عزت اور قدر کا احترام اور یقین ضروری ہے۔

 

پرسنیلٹی ڈویلپمنٹ

لفظ 'پرسنیلٹی' لاطینی لفظ 'پرسونا' سے نکلا ہے، جس کا لفظی مطلب ہے 'ماسک'۔ ایک شخص کی شخصیت کی تعریف جذبات، ادراک، اور طرز عمل کے نمونوں کے مجموعہ کے طور پر کی جاتی ہے جو ان کے لیے منفرد ہیں۔ اس میں خود آگاہی، یا خود کو سمجھنے کی صلاحیت بھی شامل ہے۔ شخصیت ایک شخص کے تمام اعمال پر محیط ہے۔ لہذا، شخصیت قابل مشاہدہ طرز عمل اور ایک شخص کے خیالات دونوں پر محیط ہے۔       

 

پرسنیلٹی ڈویلپمنٹ کے فیکٹرز

ایک شخص کی شخصیت تب بنتی ہے جب وہ اپنے اردگرد کے ماحول سے انٹرایکٹ کرتا ہے۔ تمام واقعات جو کسی شخص کے ادراک، سوچ، طرز عمل اور کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں شخصیت کی تشکیل میں شامل ہیں۔ شخصیت کی نشوونما وراثت اور ماحول دونوں سے متاثر ہوتی ہے۔ وراثت سے مراد وہ چیز ہے جو کسی شخص کو اپنے والدین سے وراثت میں ملتی ہے، جیسے کہ عادات، ذہانت، جذبات، رویہ اور مزاج۔ آب و ہوا، ثقافت، معاشرہ، خاندانی ماحول اور تعلیم سبھی کا ایک فرد کی شخصیت کی نشوونما میں کردار ہوتا ہے۔

 

 

ایلیمنٹری اسکول کے دوران بچوں کی شخصیت کی نشوونما

شخصیت کی تشکیل کا عمل انسان کی ساری زندگی جاری رہتا ہے۔ تاہم، پرائمری اسکول کے سالوں (عمر 06-12 سال) کے دوران شخصیت کی نشوونما بہت اہم ہے۔ بچوں کے بڑے ہونے کے ساتھ ہی ان کی شخصیتیں کیسے بدلتی ہیں اس کا ایک مختصر جائزہ یہ ہے۔ بچے  کا ایکسپوژر تین سال کی عمر تک والدین اور خاندان کے دیگر افراد تک محدود ہے۔ جیسے ہی وہ نرسری اسکول میں شامل ہوتا ہے، وہ اساتذہ اور دیگر اسٹوڈنٹس کے ساتھ انگیج  ہونا شروع کر دیتا ہے۔ اس عمر میں بچے کی جسمانی نشوونما نظر آتی ہے۔

بچے کی بولنے کی صلاحیتیں ترقی کر رہی ہیں۔ سیکھنے کی اکثریت والدین، خاندان کے ارکان، اور اساتذہ کے مشاہدے کے ذریعے ہوتی ہے۔ تین سال کی عمر تک، بچہ اس شخص پر بہت زیادہ بھروسہ کرتا ہے جو اس کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ اس عمر میں، ایک بچے کو پیار اور دیکھ بھال کی ضرورت ہے. بصورت دیگر، وہ احساس کمتری، غفلت، حسد، غم، اور اضطراب کا شکار ہو جائے گا۔ اسکول کا مرحلہ چھ سے سولہ سال کی عمر تک رہتا ہے۔ اس عمر میں جسمانی اور ذہنی دونوں صلاحیتیں کافی حد تک نشوونما پاتی ہیں۔

ایک بچہ ہمیشہ نئی چیزیں سیکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ وہ مقابلہ کرتا ہے اور دوسروں کو پیچھے چھوڑنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس عمر میں، بچے کی سماجی اور جذباتی نشوونما تیز رفتاری سے ہوتی ہے۔ اس عمر میں، وہ اپنے مزاج کی نشوونما اور اصلاح کرتا ہے۔ اس عمر میں، ایک بچہ دوسروں کا اظہار کرتے ہوئے بعض جذبات کو سنبھالنا سیکھتا ہے۔ بچہ بھی اس مرحلے پر دوست بنانا شروع کر دیتا ہے۔ اس مقام پر، اس کا رویہ، مقاصد اور خود آگاہی ابھرنا شروع ہو جاتی ہے۔ والدین، اساتذہ اور ہم جماعت بچے کی سرگرمیوں اور طرز عمل پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

ایک بچہ اپنے طرز عمل کو چلانے کے لیے ایک رول ماڈل کا انتخاب کر سکتا ہے۔ والدین، استاد، یا کوئی اور رول ماڈل کے طور پر کام کر سکتا ہے۔ بچے کو صحت مند اور سماجی طور پر مطلوبہ کردار میں تبدیل کرنے میں مدد کرنے کے لیے اس کی تربیت اور گائیڈنس کرنا بہت ضروری ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو