فلپائن میں امتحانات میں نقل سے بچاؤ کی انوکھی تدبیر، طلبہ کی منفرد ٹوپیاں وائرل

فلپائن میں امتحانات میں نقل سے بچاؤ کی انوکھی تدبیر، طلبہ کی منفرد ٹوپیاں وائرل

فلپائن میں امتحانات میں نقل سے بچاؤ کی انوکھی تدبیر، طلبہ کی منفرد ٹوپیاں وائرل

فلپائن میں کالج کے امتحانات کے دوران نام نہاد ’اینٹی چیٹنگ ٹوپیاں‘ پہنے طلبہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں، جو لوگوں کے لیے تفریح کا باعث بن گئی ہیں۔

لیگازپی شہر کے ایک کالج میں طلبہ سے کہا گیا کہ وہ اپنے سروں پر ایسے پوشاک پہنیں، جو انہیں دوسروں کے پیپرز میں جھانکنے سے روکیں۔

بہت سے طلبہ نے گتے، انڈوں کے ڈبوں، کپڑے اور دیگر ری سائیکل شدہ مواد سے گھریلو ساختہ ٹوپیاں بنا کر اسے کمرہ امتحان میں اپنے سروں پر پہن لیا۔

ان طلبہ کی استاد نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اپنی کلاسوں میں ’دیانت اور ایمانداری‘ کو یقینی بنانے کے لیے ’تفریحی طریقے‘ کی تلاش میں تھیں۔

بیکول یونیورسٹی کالج آف انجینئرنگ میں مکینیکل انجینئرنگ کی پروفیسر مریم جوئے مینڈن اورٹیز نے کہا کہ یہ خیال ’واقعی موثر‘ تھا۔

یہ حالیہ وسط مدتی امتحانات کے لیے لاگو کیا گیا تھا، جس پر اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں کالج میں سیکڑوں طلبہ نے عمل کیا۔

اور سر پر ایسی ٹوپیاں پہنیں جو بہت دلچسپ انداز میں تیار کی گئی تھیں۔ کچھ نے تو شرط پوری کرنے کے لیے ٹوپیاں، ہیلمٹ یا ہالووین ماسک ہی پہن لیے۔

پروفیسر کی فیس بک پوسٹس میں نوجوانوں کی اس تخلیقات کی خوب تشہیر کی گئی۔ ان پوسٹس کو چند دنوں میں ہزاروں صارفین نے ’لائیک‘ کیا اور فلپائنی میڈیا نے بھی اس کی خوب تشہیر کی۔

یوں انہوں نے ملک کے دیگر حصوں میں اسکولوں اور یونیورسٹیوں کی بھی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے طالب علموں کو امتحانی نقل سے بچاؤ کے لیے ’ہیڈ ویئر‘ اکٹھا کرنے کی ترغیب دیں۔

 پروفیسر مینڈن اورٹیز نے کہا کہ ان کے طلبہ نے اس سال بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے اپنے ٹیسٹ جلد مکمل کر لیے اور اس سال کوئی بھی طالب علم امتحان میں نقل کرتے ہوئے یا غیرقانونی ذریعے اختیار کرتے ہوئے نہیں پکڑا گیا۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو