ناقص پالیسیوں کے باعث مقامی طلبہ کا مستقبل خطرے میں

ناقص پالیسیوں کے باعث مقامی طلبہ کا مستقبل خطرے میں

ناقص پالیسیوں کے باعث مقامی طلبہ کا مستقبل خطرے میں

سندھ اور کوٹہ سسٹم کی برسوں سے چلی آرہی ناقص  پالیسیوں سے مقامی طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔

سندھ میں نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی 740 میں سے 631 نشستیں ابھی تک خالی ہیں کیونکہ سندھ کے بیشتر طلباء نے 60 فیصد نمبروں کے ساتھ ایم ڈی سی اے ٹی 2020 کا امتحان کلیئر نہیں کیا تھا۔

مزید پڑھیں: سرکاری میڈیکل یونیورسٹیز کے بارے میں پی ایم سی کا اہم اعلان

پی ایم ڈی سی ایسوسی ایشن سندھ کے صدر ڈاکٹر رضی نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم کے سامنے سندھ میں داخلہ کی صورتحال کے بارے میں روشنی ڈالی اور اس مسئلے کو اجاگر کیا۔

ڈاکٹر رضی نے مزید کہا کہ صوبے بھر میں 12 میڈیکل و ڈینٹل انسٹیٹیوٹس کو صرف 109 رجسٹریشن فارم موصول ہوئے ہیں جبکہ بقیہ نشستیں ابھی بھی خالی ہیں۔

ڈاکٹر رضی نے داخلے کی آخری تاریخ اور ایم ڈی کیٹ کی غیر آئینی فراہمی کے خاتمے کے لیے تین ہفتے کی توسیع کی درخواست کی ہے جس میں درخواست دہندگان کو کم سے کم 60 فیصد نمبر حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: نام ور گلوکار ابرار الحق علی سدپارہ کا اسکول بنانے کا خواب پورا کریں گے

انہوں نے پی ایم سی سے سندھ کے طلبہ کی 60 فیصد نمبر لینے کی ضرورت کو کم کرکے 40 فیصد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو