اساتذہ نے مڈ ٹرم امتحانات کا بائیکاٹ کردیا
اساتذہ نے مڈ ٹرم امتحانات کا بائیکاٹ کردیا
تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وفاقی حکومت کی جانب سے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) کو اسلام آباد کے میئر کے انتظامی کنٹرول میں رکھنے کے فیصلے کے خلاف جاری احتجاج کے تحت پیر (آج) سے شروع ہونے والے مڈ ٹرم امتحانات کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایف ڈی ای جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس چیئرمین فضل مولا کی زیر صدارت ہوا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وائس چیئرمین منصور علی شاہ نے کمیٹی کے ارکان کو وزارت تعلیم کے حکام کے ساتھ ناکام مذاکرات اور مسلسل تعطل کے حوالے سے آگاہ کیا۔
ایف ڈی ای جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے حال ہی میں جاری کیے گئے اسلام آباد لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے سیکشن 166 کی منسوخی تک قلم چھوڑ ہڑتال جاری رہے گی۔
ایف ڈی ای جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے متفقہ طور پر تمام وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں ہڑتال اور کلاسز کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت آرڈیننس واپس نہیں لیتی احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب سے۔ آرڈیننس کو تبدیل کرنے کے لیے مذاکرات صرف اعلیٰ سطح پر کیے جائیں گے۔ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونے کے بعد مڈ ٹرم امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے طلباء سے کہا کہ وہ اس نصاب کی تیاری جاری رکھیں جو اب تک پڑھایا گیا ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ والدین اساتذہ اجلاس میں اداروں کے سربراہان، اسٹوڈنٹس کے والدین کو بھی اعتماد میں لیں گے۔ فیصلہ کیا گیا کہ ایف ڈی ای جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی ذیلی کمیٹیاں نئے آرڈیننس کے بارے میں آگاہی مہم جاری رکھیں گی جبکہ مرکزی کمیٹی چھ سیکٹرز کا باقاعدگی سے دورہ کرے گی۔
اس سے قبل ایف ڈی ای جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سے ملاقات کی تھی، جنہوں نے دوسرے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی جانب سے زبردست احتجاجی مظاہرے کے بعد انہیں مذاکرات کے لیے بلایا تھا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے تمام وفاقی تعلیمی اداروں بشمول اسکولوں اور کالجوں کو میئر اسلام آباد کے انتظامی کنٹرول میں رکھنے کے بعد ایف ڈی ای کے اساتذہ نے اسکول بند کر دیے ہیں اور کلاسز کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔
مذاکرات کے پہلے دور میں وفاقی وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم نے آرڈیننس کے سیکشن 166 کو ختم کرنے اور وفاق کے انتظامی کنٹرول میں آنے والے 33 ماڈل کالجوں کا انتظامی کنٹرول فیڈرل کالج آف ایجوکیشن کو واپس کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
ایف ڈی ای جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ارکان نے کہا تھا کہ وفاقی وزیر تعلیم نے متعلقہ حکام کو ان کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ تاہم، کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ وزارت تعلیم کے ایڈیشنل سیکرٹری نے ایف ڈی ای تعلیمی اداروں سے متعلق آرڈیننس کی منسوخی کے بارے میں تحریری یقین دہانی جاری کرنے سے انکار کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ صرف وفاقی کابینہ کو آرڈیننس کے سیکشن 166 کو ختم کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
ایف ڈی ای جوائنٹ ایکشن کمیٹی کلاسوں کا بائیکاٹ ختم کرنے اور اسکولوں کو دوبارہ کھولنے سے پہلے آرڈیننس کی منسوخی کے لیے تحریری یقین دہانی چاہتی تھی۔