کورونا وائرس: ہائی رسک اضلاع میں نویں سے بارھویں جماعت تک اسکول کھل گئے
کورونا وائرس: ہائی رسک اضلاع میں نویں سے بارھویں جماعت تک اسکول کھل گئے
پیر کے روز پنجاب کے 13 اضلاع میں واقع تمام سرکاری و نجی اسکول اور کالج نویں جماعت سے 12 تک کے طلباء کے لئے کھول دیئے گئے ہیں تاہم انتظامیہ کو اسٹوڈنٹس کی 50 فیصد حاضری کی پابندی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ تعلیمی ادارے 36 دن کے وقفے کے بعد دوبارہ کھلے ہیں۔
اپنے اس تازہ ترین فیصلے میں پنجاب حکومت نے صوبے کے 13 اضلاع میں ہفتے میں دو بار پیر اور جمعہ کو اسکول کھولنے کی اجازت دی ہے جبکہ صرف نصف طلباء اسکول میں حاضر ہوں گے۔
مزید پڑھیں: نویں سے بارھویں تک کلاسز بحال، حاضری انتہائی کم رہی
اس فیصلے کی پابندی کرنے والے اضلاع میں لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، گجرات، ملتان، فیصل آباد، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سرگودھا، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، بہاولپور، رحیم یار خان اور ڈیرہ غازی خان شامل ہیں۔
ایک ٹوئیٹ میں پنجاب کے وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے صوبے کے باقی اضلاع کو اپنے ریگولر شیڈول پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اس سے پہلے 13 مارچ کو صوبائی حکومت نے کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہونے والے 13 اضلاع کے تمام اسکولوں اور کالجوں کو دو ہفتوں کے لیے بند کردیا تھا۔ بعد میں 23 مارچ کو، نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے اس فیصلے کا جائزہ لیا اور وائرس کے کیسز میں اضافے سے بچنے کے لیے تعلیمی اداروں کی بندش کو مزید بڑھا دیا۔
نجی اسکولوں کی تنظیموں اور مالکان نے آنے والے امتحانات کی روشنی میں اسکولوں کو بند کرنے کے حکام کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کی تھی۔ یہاں تک کہ انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج بھی کیا تھا اور حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس فیصلے کو واپس لے۔ تاہم، حکومت نے اپنی اعلان کردہ پالیسی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا اور طلبا کو اسکول جانے کی اجازت نہیں دی۔ حکام نے جامعات سمیت تمام تعلیمی اداروں میں عملے کی تعداد کو نصف تک محدود کردیا ہے۔
آج پنجاب ٹیچرز یونین کے سکریٹری جنرل رانا لیاقت علی نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ بیشتر اسکولوں میں آج 50 فیصد سے زیادہ حاضری دیکھنے میں آئی ہے اور کچھ اسکولوں میں حاضری 70 فیصد کے قریب تھی۔
انہوں نے کہا کہ طلباء نے اپنے معمول کے مطابق تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور اساتذہ نے ایس او پیز کی روشنی میں لیکچرز دیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکول انتظامیہ کی جانب سے اس سارے عمل کی سخت نگرانی کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: سی اے آئی ای کے امتحانات نہ ملتوی ہوں گے، نہ منسوخ کیے جائیں گے، شفقت محمود
دوسری جانب آل پاکستان پرائیوٹ اسکولز مینیجمنٹ ایسوسی ایشن کے صدر کاشف ادیب جاودانی نے کہا ہے کہ 50 فیصد طلباء کے ساتھ مناسب طریقے سے تعلیمی عمل جاری رکھنے کے لئے دو دن کافی نہیں ہیں ، لہٰذا ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمیں ایک ہفتے میں پانچ یا چھ دن اسکول کھولنے کی اجازت دی جائے۔
حکومت کے اس تازہ ترین فیصلے کے تناظر میں، سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اسکولوں میں کلاس 1 سے 8 تک اور یونیورسٹیوں میں کلاسزعید الفطر تک معطل رہیں گی۔
پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے یہ بھی کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے اساتذہ اور دیگر تعلیمی عملے کی ویکسینیشن کو ترجیح دینے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ انہیں وائرس سے محفوظ رکھا جاسکے اور اسکول کھلے رہیں۔