نااہل انجینئرز کو معطل کردیا جائےگا، صوبائی وزیر تعلیم کا حکم
نااہل انجینئرز کو معطل کردیا جائےگا، صوبائی وزیر تعلیم کا حکم
سندھ کے وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے بدھ کے روز سیکریٹری تعلیم اکبر لغاری اور سیکریٹری کالج ایجوکیشن خالد حیدر شاہ کو تعلیمی ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام کی سست رفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نااہل اور سست انجینئرز کی جگہ اہل اور لائق انجینئرز کو تعینات کرنے کا حکم دیا۔
صوبائی وزیر تعلیم کی زیر صدارت تعلیمی ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں صوبے بھر سے تمام انجینئرز اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر کو ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری ورکس عبدالقدیر انصاری نے کہا کہ رواں مالی سال کے لیے تعلیمی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 14 ارب روپے رکھے گئے تھے جبکہ گزشتہ مالی سال کے بجٹ سے 3.5 ارب روپے باقی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں مجموعی طور پر 303 پروگراموں پر کام کرنا ہے، جن میں سے 117 پر کام جاری ہے اور باقی 186 اسکیمیں ابھی شروع نہیں کی جاسکیں۔ فنڈز جاری کرنے کے لیے سندھ کے اضلاع میں زیادہ تر نقد رقم خرچ کی گئی تھی جبکہ کئی اضلاع تکنیکی اور غیر تکنیکی کارکنوں کی کمی کا سامنا کر رہے تھے۔
عبدالقدیر انصاری کے مطابق، 95 پروجیکٹ جون 2022 تک مکمل ہونے والے تھے، لیکن ان میں سے بیشتر کے مختلف عوامل کی وجہ سے ادھورے رہ جانے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جامشورو، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار اور ٹھٹھہ سمیت مختلف اضلاع میں انجینئرز ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
صوبائی وزیرتعلیم نے تعلیمی ترقیاتی منصوبوں کی عدم تکمیل پر اپنی ناراضی کا اظہار کیا اور پراجیکٹس کی ناقص پیش رفت کے لیے زمے داران کا تعین کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی سیکرٹری تعلیم نااہل انجینئرز کے بارے میں مکمل رپورٹ پیش کریں اور ساتھ ہی صوبے بھر میں اوپن انجینئرز کے عہدوں کی فہرست بھی پیش کریں جس میں کہا گیا ہے کہ ان عدہوں پر کام کرنے والے انجینئرز کی طرف سے نااہلی اور سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔