گورنر پنجاب کا نصاب میں سے اسلامی تعلیمات نکالنے کا سخت نوٹس

گورنر پنجاب کا نصاب میں سے اسلامی تعلیمات نکالنے کا سخت نوٹس

گورنر پنجاب کا نصاب میں سے اسلامی تعلیمات نکالنے کا سخت نوٹس

لاہور: گورنر پنجاب چوہدری سرور نے علمائے کرام کی نشاندہی پر تبدیلی نصاب کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری اسکولز کو شعیب سڈل کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد روکنے کی ہدایت بھی کردی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ‘امتحانات منسوخ کریں’ کے ٹرینڈ نے این سی او سی پر دباؤ بڑھادیا  

ایکسپریس نیوزکے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور سے مولانا طاہر اشرفی، مولانا حنیف جالندھری، چیئرمین رویت ہلال کمیٹی عبد الخبیر آزاد اور دیگر نے ملاقات کی، ملاقات میں نصاب تعلیم سے اسلامی تعلیمات نکالنے کی سازش پر بات چیت ہوئی، اور مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ جو بھی لوگ اس معاملے میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن بھی لیا جائے۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرورنے علمائے کرام کی نشاندہی پر تبدیلی نصاب کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری اسکولز کو شعیب سڈل کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد روکنے کی ہدایت بھی کردی، جب کہ گورنر کی ہدایت پر محکمہ ہیومن رائٹس اینڈ مینارٹیز ڈیپارٹمنٹ نے نیا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں خطرے کی گھنٹی، 295 بچوں میں کورونا ٹیسٹ مثبت

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے مواد تعلیمی نصاب میں شامل رہے گا، اور تعلیمی نصاب میں اسلامی مواد کو صرف اسلامیات تک محدوو نہیں کیا جائے گا، نا ہی کسی صورت اسلامی تعلیمات کو نصاب سے نکالاجائے گا۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو