سنیما گھروں کو دوبارہ کھولا جا رہا ہے مگر اسکولوں کو نہیں، جس سے حکومت کی ترجیحات واضح ہیں، اے پی پی ایس ایم اے
سنیما گھروں کو دوبارہ کھولا جا رہا ہے مگر اسکولوں کو نہیں، جس سے حکومت کی ترجیحات واضح ہیں، اے پی پی ایس ایم اے
آل پاکستان پرائیوٹ اسکولز مینیجمنٹ ایسوسی ایشن (اے پی پی ایس ایم اے) کے صدر کاشف ادیب نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ حکومت کی ترجیحات اسکولوں اور تعلیمی اداروں کے بجائے سنیما گھروں اور تھیٹرز کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے سے عیاں ہوچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا کے اسکولوں میں فیس ماسک کا استعمال لازمی قرار
جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کی نظر میں تعلیم سے زیادہ تفریحات کی اہمیت ہے۔ اے پی پی ایس ایم اے کے صدر کاشف ادیب نے 17 اگست سے اسکولوں میں میٹرک کی کلاسیں دوبارہ شروع کرنے اور نویں جماعت کے طلباء کے لیے اندراج کی تاریخ 30 ستمبر تک ملتوی کرنے پر زور دیا۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق کورونا وائرس کے باعث اسکول بند ہونے کی وجہ سے تعلیمی ادارے ایک مشکل وقت سے گزر رہے تھے۔
انہوں نے اعتراض کیا کہ حکومت نے اسکولوں کے بجائے سینما گھروں اور تفریحی مقامات کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کرکے اپنی ترجیحات واضح کردی ہیں جس سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت تعلیم کے مقابلے میں تفریحات کو زیادہ اہمیت دیتی ہے۔
مزید پڑھیں: جی سی یو کا خواجہ سرا طلباء کو داخلہ دینے کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ اے پی پی ایس ایم اے کورونا وائرس کے کیسز میں خاطر خواہ کمی کے بعد تعلیمی سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کے بارے میں پراعتماد ہے، 5 اگست کو وزرائے تعلیم کے بین الصوبائی اجلاس کے بعد حکومت سے امید تھی کہ اسکولز جلد کھولے جائیں گے مگر افسوس ہے کہ حکومت نے ایک بار پھر والدین اور تعلیم کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے کورونا وائرس کے دوران جن مشکلات کا سامنا کررہے تھے حکومتی منصوبے نے انہیں اس سے نکالنے میں کوئی پیش رفت نہیں کی۔