چین کا 2025 تک اپنی پندرہ فیصد آبادی کو اعلیٰ سائنسی تعلیم دینے کا منصوبہ

چین کا 2025 تک اپنی پندرہ فیصد آبادی کو اعلیٰ سائنسی تعلیم دینے کا منصوبہ

چین کا 2025 تک اپنی پندرہ فیصد آبادی کو اعلیٰ سائنسی تعلیم دینے کا منصوبہ

چین نے سائنسی طور پر عمدہ تعلیم رکھنے والے شہریوں کے تناسب کو بڑھانے کے لئے 2025 تک اپنی 15 فیصد آبادی کو اعلیٰ سائنسی اور ٹیکنالوجی پر مبنی تعلیم دینے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ چینی خبر رساں ادارے نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین ایک نئے قومی منصوبے کے تحت 2025 تک اپنی 15 فیصد آبادی کو اعلیٰ سائنسی تعلیم دینا چاہتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سائنسی طور پر پڑھے لکھے چینی شہریوں کا تناسب 2020 میں 10.56 فیصد تھا، جو ملک کے 13ویں پانچ سالہ منصوبے (2016-2020) میں مقرر کردہ 10 فیصد ہدف سے زیادہ تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سائنسی خواندگی سے مراد سائنسی طریقوں کا علم اور ان کو تجزیہ اور مسائل کے حل پر لاگو کرنے کی صلاحیت ہے۔ اس منصوبے کے مطابق آئندہ چند برسوں میں چین سائنس کی تعلیم کو مقبول بنانے کے لئے ایک متنوع سرمایہ کاری کے طریقہ کار اور مزید تعلیمی بنیادوں کو تیار کرنے کی کوششوں میں مزید اضافہ کرے گا جسے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ مرکزی کمیٹی کے پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ اور چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے مرتب کیا ہے۔ 

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو