پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے تعلیمی سال میں تبدیلی کا مطالبہ
پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے تعلیمی سال میں تبدیلی کا مطالبہ
پاکستان الائنس آف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شیخ محمد اکرم نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں حکومت سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور پرائیویٹ اسکولوں کے مسائل حل کرنے کی درخواست کی۔
پرائیویٹ اسکولوں نے حکومت سے اگست میں تعلیمی سال شروع کرنے کے اپنے فیصلے کو واپس لینے کی درخواست کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس فیصلے سے ان اسکولوں پر بوجھ پڑے گا جو پہلے ہی اپنا نظام چلائے رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
شیخ اکرم کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث اسکول بند ہونے سے نجی تعلیمی ادارے مالی مشکلات کا شکار ہیں اگر اسکولوں کو جون اور جولائی کی فیسیں نہ ملیں تو حالات مزید خراب ہوجائیں گے۔
تو انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو نجی اسکولوں کا یہ اتحاد حکومتی ہدایات کو نظر انداز کرے گا اور اپریل میں نئے تعلیمی سال کا آغاز کرے گا۔
شیخ اکرم کا خیال ہے کہ حکومت کو نجی اسکولوں کو اسٹیک ہولڈرز کے طور پر تسلیم کرنا چاہیے اور انہیں فیصلہ سازی کے کلیدی عمل میں شامل کرنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت ان چھوٹے پرائیویٹ اسکولوں کو بلا سود قرضے فراہم کرے اور ٹیکس میں چھوٹ دے جو وبائی مرض کی وجہ سے مسلسل بندش کا شکار ہوکر مالی طور پر متاثر ہوئے ہیں