پاکستانی ڈاکٹرکا کارنامہ، انسان کے سینے میں خنزیر کا دل لگا دیا
پاکستانی ڈاکٹرکا کارنامہ، انسان کے سینے میں خنزیر کا دل لگا دیا
پاکستانی ڈاکٹرنے امریکی ڈاکٹرزکی ٹیم کے ساتھ مل کرایک انسان کے سینے میں جینیاتی طورپر تبدیل شدہ خنزیر کا دل لگانے کا کارنامہ انجام دے دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ڈاکٹرمنصورمحی الدین طویل عرصے سے انسانوں میں جانوروں کے اعضا ٹرانسپلانٹ کرنے پرکام اور تحقیق کرتے رہے ہیں۔
ڈاکٹرمنصور نے یونیورسٹی آف میری لینڈ میڈیکل سینٹرمیں ڈاکٹرز کی ٹیم کے ساتھ مل کرایک مریض میں جینیاتی طورپرتبدیل شدہ خنزیز کا دل لگا دیا۔
ڈاکٹرمنصورمحی الدین کا تعلق کراچی سے ہے اورہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے گریجویٹ ہیں۔
اس کامیاب ٹرانسپلانٹ کے بعد ڈاکٹر منصورمحی الدین کا کہنا تھا کہ اس کامیاب آپریشن سے مستقبل میں قیمتی انسانی جانوں کوبچانے کے طریقوں کو بہتربنانے کے لئے اہم معلومات حاصل ہوں گی۔ مسلسل کئی سال کی تحقیق کے بعد بالآخر یہ کوشش کامیاب رہی۔ انسان میں خنزیرکا جینیاتی طورپرتبدیل شدہ دل لگانے میں1 کروڑ75 لاکھ روپے لاگت آئی ہے۔
مزید پڑھئیے: کراچی یونیورسٹی نے 2022 میں ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز کے اندراج کے شیڈول کا اعلان کر دیا
ٹرانسپلانٹ کے بعد مریض کا کہنا تھا کہ آپریشن سے قبل پتا تھا کہ یہ رسک ہے لیکن ان کے پاس موت یا پھر یہ ٹرانسپلانٹ کرانے کے سوا کوئی آپشن نہیں تھا۔
ٹیم نے مختلف قسم کے جانوروں کو دیکھا تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ کون سی نسل انسانوں سے زیادہ ملتی جلتی ہے۔ ڈاکٹر منصور نے بتایا کہ ایک تاریخی ٹرانسپلانٹ کی قیمت فی الحال مہنگی ہے، لیکن مریض اس سات گھنٹے کے علاج کے تین دن بعد ٹھیک ہو رہا ہے۔
خنزیر سے انسان میں دل کی پیوند کاری کو امریکی شہری کے زندہ رہنے کا آخری موقع سمجھا جارہا تھا اور علاج سے قبل اس کی مشکلات اور پیچیدگیاں نامعلوم تھیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ طبی سائنس میں ملنے والی یہ کامیابی دنیا کو اعضاء کی کمی کے مخمصے کو حل کرنے کے ایک قدم کے قریب لے آئے گی۔
اس کامیاب آپریشن کے بعد 57 سالہ شخص ڈیوڈ بینیٹ، اپنی نوعیت کے پہلے ٹرانسپلانٹ کے ساتھ گھریلو پورکر سے دل کی سرجری کروانے والے دنیا کے پہلے شخص بن گئے ہیں۔