پنجاب کے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اسٹڈی گائیڈز پر مکمل پابندی لگادی
پنجاب کے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اسٹڈی گائیڈز پر مکمل پابندی لگادی
محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب نے صوبے کے تمام سرکاری اسکولوں میں پرائیویٹ پبلشرز کی چھاپی گئی اسٹڈی گائیڈز پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن نے ان کلیدی کتابوں یا گائیڈز کا بغور جائزہ لیا ہے جو اسکولوں میں طلباء کو پڑھانے کے لیے استعمال کی جا رہی تھیں۔ محکمہ کے مطابق، پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے کتابوں کو استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔ صوبے کے تمام سرکاری اسکولوں کو ٹیکسٹ بک بورڈ سے نصاب کی کتابیں مفت ملی تھیں۔
ایس ای ڈی نے حکم دیا تھا کہ اسکولوں میں کسی بھی پرائیویٹ پبلشر کی گائیڈ یا مدد کرنے والی کتاب نہ پڑھائی جائے اور یہ بھی واضح کیا کہ اگر ہدایات پر عمل نہ کیا گیا تو اسکولوں کے سربراہان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق پبلشرز اس طرح کی پبلی کیشنز کی تجویز دینے پر اساتذہ کو 'کمیشن' ادا کرتے ہیں۔ ایس ای ڈی کے ماتحت ایک اسکول کے ٹیچر مدثر لغاری نے کہا کہ ان حوالہ جات سے اساتذہ اور شاگرد دونوں مستفید ہوں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان گائیڈز میں تمام سوالات و مسائل کا جواب لکھ دیا گیا تھا، جس کے باعث اساتذہ اور طلباء کو ان پرابلمز کے حل کے لیے کوئی ذہنی سرگرمی کرنے کی ضرورت نہیں تھی، اس طرح کی ناروا چیزوں سے تعلیم کا بنیادی مقصد ہی ختم ہوجاتا ہے۔ مدثر لغاری نے دعویٰ کیا کہ حکام اور مانیٹرنگ ٹیموں نے متعدد مواقع پر طلباء اور اساتذہ سے اس طرح کی گائیڈ بکس اور امدادی کتابیں ضبط کیں اور انہیں اسکولوں میں نہ لے جانے کا حکم دیا۔
ایس ای ڈی نے مزید کہا کہ اسکولوں اور طلباء کی حفاظت کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات کو فوری طور پر لاگو کیا جائے اور یہ کہ سی سی ٹی وی کیمروں کو انٹرنیٹ کنکشن کے ذریعے فعال کیا جائے اور تمام سرکاری اور نجی اداروں میں طلباء کو جسمانی سزا دینے پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔