بھارت میں استاد کے تشدد سے 9سالہ طالب علم ہلاک
بھارت میں استاد کے تشدد سے 9سالہ طالب علم ہلاک
بھارت کی مغربی ریاست راجستھان کے جالور ضلع میں ایک نو سالہ دلت بچے کو نجی اسکول کے اونچی ذات کے استاد نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جس سرسوتی ودیا مندر نامی اسکول میں بچہ پڑھتا تھا اس کا لائسنس منسوخ کر دیا گیا ہے اور اب بچے کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔ اسکول کے ٹیچر نے بچے کو ان کے مٹکے (مٹی کے برتن) سے پانی پینے پر پیٹا تھا۔ اسکول ٹیچر کے تشدد کے بعد بچے کے لواحقین نے کئی دن تک مختلف ہسپتالوں میں بچے کا علاج کرایا، تاہم بچہ جانبر نہ ہوسکا۔
سرسوتی ودیالہ اسکول کی تیسری جماعت کے نو سالہ دلت طالب علم اندر کمار میگھوال کو اسکول کے ڈائریکٹر اور ٹیچر چھیل سنگھ نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ پٹائی کی وجہ سے اسے کان اور آنکھ پر چوٹیں آئی تھیں۔بچے کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ اسے نہیں معلوم تھا کہ یہ مٹکا اونچی ذات کے استاد چھیل سنگھ کے لیے الگ سے رکھا گیا تھا۔
اس مار پیٹ کے بعد گھر والوں نے اندر کمار کو مختلف مقامات پر علاج کے لیے داخل کرایا لیکن اس کی حالت میں بہتری نہیں آئی۔ آخرکار طالب علم کو تشویشناک حالت میں اودے پور کے ہسپتال سے گجرات کے شہر احمد آباد لے جایا گیا۔ جہاں دو دن تک داخل رہنے کے بعد اندر کمار کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ اندر کمار تین بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔
بچے کی موت کے بعد مقامی میڈیا رپورٹس اور سوشل میڈیا نے سرسوتی ودیالیہ کے استاد چھیل سنگھ کو موت کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
ایف آئی آر کے بعد ملزم استاد چھیل سنگھ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ٹیچر نے پوچھ گچھ میں بتایا کہ بچہ کلاس میں شرارتیں کر رہا تھا، جس پر اسے تھپڑ مارا تھا۔ تاہم سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالب علم کی ناک میں آکسیجن کی نلی لگی ہوئی ہے اور اس کی دائیں آنکھ سوجی ہوئی ہے۔
ویڈیو میں گھر والے طالب علم سے پوچھ رہے ہیں کیا اسے چھیل جی ماسٹر صاحب نے تھپڑ مارا؟ تو طالب علم ہلکی سی گردن ہلاتا ہے۔ جب لواحقین نے پوچھا کہ کہاں مارا ہے تو طالب علم نےکان کے پچھلے حصے کی طرف اشارہ کیا۔
اہل خانہ کی شکایت پر سائلہ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ملزم استاد کے خلاف مقدمہ درج کرکےپولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ اہل خانہ نے ٹیچر چھیل سنگھ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔