ہنگامی حالات اور قدرتی آفات سے نمٹنے کا تربیتی کیمپ، 5سو سے زائد طالبات شریک
ہنگامی حالات اور قدرتی آفات سے نمٹنے کا تربیتی کیمپ، 5سو سے زائد طالبات شریک
لڑکیوں کو بااختیار خواتین بننے میں مدد دینے کے لیے ان میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے پہل کرتے ہوئے، کراچی میں نجی تعلیمی اداروں کی ایک نمائندہ تنظیم نے 500 سے زائد طالبات کے لیے دو روزہ بوٹ کیمپنگ کا اہتمام کیا۔
آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے پاکستان ریڈ کریسنٹ سندھ اور سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے تعاون سے 21 اور 22 فروری کو کراچی کے گلستان اسکاؤٹس گراؤنڈ میں طالبات کے لیے دو روزہ فیلڈ ٹریننگ کیمپ کا انعقاد کیا۔
اس کیمپ میں صوبے بھر سے 550 سے زائد طالبات نے حصہ لیا اس بوٹ کیمپ کا موضوع تھا، صاف نازک سے صنف آہن تک۔
منگل 22 فروری کو کیمپ کی اختتامی تقریب کے بعد جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق کیمپ کا بنیادی مقصد طالبات کو کسی بھی ہنگامی صورتحال یا قدرتی آفت کے لیے تیار کرنا اور انہیں صنفِ نازک سے معاشرے کے ایک مضبوط فرد میں تبدیل کرنا تھا۔
مزید پڑھیے: سندھ میں میٹرک کے امتحانات 17 مئی اور انٹر کے یکم جون سے لینے کی تجویز
کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے کہا کہ میں ان والدین کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنی بچیوں کو اس کیمپ میں شرکت کی اجازت دی۔
صوبائی سیکریٹری پاکستان ریڈ کریسنٹ سندھ کنور وسیم نے کہا کہ انہوں نے شرکاء کو کیمپ کے انتظام اور قواعد، ابتدائی طبی امداد، ہنگامی ردعمل، موسمیاتی تبدیلی اور آگ لگنے کی صورت میں اپنی اور دیگر افراد کی حفاظت کے بارے میں تربیت دی۔ اس کے علاوہ ہلال احمر نے سیکڑوں رضاکاروں کو بھرتی کیا۔
کنور وسیم نے کہا کہ کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 24 گھنٹے کی ابتدائی طبی امدادی پوسٹ بھی قائم کی گئی ہے۔
سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے صوبائی سیکریٹری سید اختر میر نے کہا کہ اسکاؤٹ ایسوسی ایشن کے دروازے ہمارے معاشرے کے نوجوانوں کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ اس موقع پرتمام مہمانوں اور کیمپرز نے 75 پودے بھی لگائے۔