ایم ڈی کیٹ کا انعقاد سینیٹ میں پی ایم ڈی سی بل کی منظوری کے بعد کیا جائے گا
ایم ڈی کیٹ کا انعقاد سینیٹ میں پی ایم ڈی سی بل کی منظوری کے بعد کیا جائے گا
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی بحالی کا بل منظور کرلیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ ہفتے پاکستان میڈیکل کمیشن کو تحلیل کر دیا تھا۔
نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے وزیر عبدالقادر پٹیل کے مطابق میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کا داخلہ ٹیسٹ اب صوبائی بنیادوں پر لیا جائے گا۔
ایم ڈی کیٹ کا انعقاد صوبائی پبلک سیکٹر میڈیکل یونیورسٹیاں سابقہ طرز عمل کے مطابق کریں گی اور کونسل میں تمام صوبوں، صحت سے متعلق اداروں اور یونیورسٹیوں کی نمائندگی ہوگی۔
نتیجے کے طور پر، پنجاب میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ 2022 کا انعقاد کیا جائے گا، کے پی کے سرکاری اور پرائیویٹ میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد کیا جائے گا اور سندھ اپنے طور پر ایم ڈی کیٹ کا داخلہ ٹیسٹ لے گا۔
عبدالقادر پٹیل کے مطابق یہ بل میڈیکل طلباء کے لیے نیشنل لائسنسنگ ایگزامینیشن کو بھی منسوخ کر دے گا جس سے اس کے ختم ہونے کا امکان ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن کا اجلاس منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔ پی ایم سی کو 2019 میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے تحت ایک صدارتی حکم کے ذریعے تشکیل دیا گیا تھا۔
سینیٹ نے ایک کے مقابلے میں سات کے اکثریتی ووٹ سے "پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل برائے 2022" منظور کر لیا۔ عبدالقادر پٹیل اور سلیم مانڈوی والا نے یہ بل پیش کیا۔