طالبان یونیورسٹیوں کے دروازے بندکرکے خواتین کو علم حاصل کرنے سے نہیں روک سکتے، ملالہ

طالبان یونیورسٹیوں کے دروازے بندکرکے خواتین کو علم حاصل کرنے سے نہیں روک سکتے، ملالہ

طالبان یونیورسٹیوں کے دروازے بندکرکے خواتین کو علم حاصل کرنے سے نہیں روک سکتے، ملالہ

نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کا کہنا ہے کہ طالبان لڑکیوں کو پڑھنے اور علم حاصل کرنے سے نہیں روک سکتے۔

 

The Taliban may lock all the classrooms and university gates in the country — but they can never lock up women's minds. They cannot stop girls from seeking knowledge. They cannot kill the quest to learn. https://t.co/N6qR0yzMgO

— Malala (@Malala) December 21, 2022

 

طالبان کی طرف سے افغانستان میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی پر ردعمل دیتے ہوئے ملالہ نے کہا کہ طالبان لڑکیوں کی پڑھنے اور سیکھنے کی خواہش کو کبھی نہیں مار سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان چاہے افغانستان کے تمام اسکول، کلاس رومز اور یونیورسٹیاں ہی کیوں نہ بند کر دیں لیکن وہ خواتین کے ذہنوں کو کبھی بند نہیں کرسکتے۔ ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ طالبان یونیورسٹیوں کے دروازے بند کرکے خواتین کو علم حاصل کرنے سے نہیں روک سکتے۔

طالبان کی جانب سے خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کے خلاف ملالہ یوسف زئی نے ایک ٹوئٹ میں اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہےکہ طالبان چاہے افغانستان کے تمام کلاس روم اور یونیورسٹیاں ہی کیوں نہ بند کر دیں لیکن وہ خواتین کے ذہنوں کو کبھی بند نہیں کر سکتے۔

ملالہ یوسف زئی کے مطابق طالبان لڑکیوں کو علم حاصل کرنے سے نہیں روک سکتے، وہ سیکھنےکی جستجو کو کبھی نہیں مارسکتے۔

خیال رہےکہ گزشتہ روز افغان وزارت اعلیٰ تعلیم سے جاری لیٹر میں تمام نجی اور سرکاری جامعات کو تاحکم ثانی خواتین کی تعلیم معطل کرنےکا حکم دیا گیا تھا۔

طالبان کی جانب سے خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کے خلاف افغانستان میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

ننگرہار یونیورسٹی کی میڈیکل فیکلٹی کے طلبا نے احتجاجاً امتحانا ت میں بیٹھنے سے انکار کردیا، ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے جامعات دوبارہ کھولے جانے تک کوئی امتحان نہیں دیں گے، یونیورسٹی کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں خواتین بھی شریک ہوئیں۔

صوبہ غزنی میں یونیورسٹی کے باہر طالبات نے احتجاج کیا، افغان طالبات کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کے لیے یونیورسٹیاں بندکرنےکا فیصلہ اسلام کے خلاف ہے۔

سوشل میڈیا پر بھی لوگوں نے افغان طالبات سے اظہار یکجہتی کیا اور ٹوئٹر پرہیش ٹیگ لیٹ ہر لرن، یعنی اسے پڑھنے دو، ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، شہریوں نے افغان طالبات کی حمایت میں پوسٹ شیئر کیں اور مطالبہ کیا کہ خواتین پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند نہیں کرنے چاہئیں۔

افغان کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کلاس اسپنر راشد خان بھی خواتین کی تعلیم کی حمایت میں سامنے آگئے۔

راشد خان کی جانب سے سوشل میڈیا پر نبی کریم کی حدیث شیئر کی گئی جس کا ترجمہ ہے کہ ’علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد عورت پر واجب ہے‘۔

 

#LetAfghanGirlsLearn 🙏🙏🙏 pic.twitter.com/KdEK4MXACF

— Rashid Khan (@rashidkhan_19) December 21, 2022

 

دوسری جانب امریکا اور برطانیہ نے افغانستان میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کی مذمت کی ہے، امریکا کا کہنا ہے کہ خواتین کے حقوق کا احترام کرنے تک طالبان بین الاقوامی برادری کا حصہ بننے کی توقع نہ رکھیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی برادری خواتین کی تعلیم کے سلسلے میں طالبان حکومت کے اقدامات پر پہلے ہی شدید تحفظات کا اظہار کر چکی ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو