جامعہ کراچی کے ملازمین کا لیو انکیشمنٹ کے لیے احتجاج
جامعہ کراچی کے ملازمین کا لیو انکیشمنٹ کے لیے احتجاج
جامعہ کراچی کے ملازمین کا کہنا ہے کہ مالی بدانتظامی کے ذمے داروں کو سامنے لایا جائے، وائس چانسلر اپنا وعدہ پورا کریں ، ملازمین کے بچوں کی اسکالرشپس روک دی گئی ہیں، جلداز جلد لیو انکیمشمنٹ کی رقم جاری کریں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جامعہ کراچی میں بد انتظامی اور مالی بحران کے باعث ملازمین لیو ان کیشمنٹ کے حق کے لیے سراپا احتجاج ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق 17 اپریل سے جامعہ کراچی میں ملازمین لیو انکیشمنٹ، مراعات، اسکالر شپس کے حصول کے لیے سراپا احتجاج ہیں اور اب ملازمین نے قلم چھوڑ ہڑتال کر دی ہے جبکہ دفاتر میں کام کا بھی بائیکاٹ کر دیا گیا ہے۔
ہر سال ملنے والی لیو ان کیشمنٹ اس بار نہ ملنے سے ملازمین کو سخت پریشانی کا سامنا ہے، جامعہ کراچی کے ملازمین نے جنرل باڈی اجلاس منعقد کیا اور ایجنڈا لیو انکیشمنٹ کی ادائیگی کو یقینی بنانے پر متفقہ قرارداد منظور کی کہ آج قلم چھوڑ ہڑتال کریں گے۔ مطالبہ منظور نہ ہونے کی صورت میں یا تو تمام ملازمین ایک ماہ کی اجتماعی رخصت پر چلے جائیں گے یا پھر مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ تمام پبلک ڈیلنگ، ٹرانسپورٹ، پریکٹیکل لیب اور کاؤنٹر ڈیلنگ بند رہے گی۔
جامعہ کراچی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ریاض احمد نے انکشاف کیا ہے کہ جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر فنانس ڈاکٹر طارق کلیم کو سرپلس بجٹ پیش کرنے پر بہترین کارکردگی کا ایوارڈ ملا ہے جبکہ پچھلے 6 سالوں سے بجٹ پیش نہیں کیا اور نہ ہی سنڈیکیٹ کے اجلاس میں آتے ہیں تو کیسے ایوارڈ ملا؟ یہ سوالیہ نشان ہے۔ انھوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی میں انتظامیہ کی طرف سے لیو انکیشمنٹ روک دی گئی ہے جس سے ہزاروں ملازمین پریشان ہیں۔
ایکسپریس نیوزسے بات چیت کرتے ہوئے مرتضی وہاب نے کہا کہ ڈائریکٹر فنانس کی کارکردگی اور ان پر لگے الزامات سے متعلق تحقیقات ہو گی، اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو وزیر اعلیٰ سندھ سے اس معاملے پر بات کی جائے گی۔
اجلاس میں ملازمین نے کہا کہ جامعہ کراچی شدید مالی بحران کا شکار ہے جس کی بنیادی وجہ مالی بدانتظامی ہے اور اس کے بنیادی ذمے دار ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم ہیں۔
ملازمین کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر اپنا وعدہ پورا کریں اور لیو انکیشمنٹ کی رقم جاری کریں، لیو انکیشمنٹ مراعات جامعہ کراچی کی مجاز اتھارٹی سے منظور شدہ ہے۔ ملازمین نے کہا کہ جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر فنانس نے ملازمین کے بچوں کی اسکالر شپس دو سال سے روک رکھی ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مراعات اور اسکالرشپس کا فوری اجرا کیا جائے جب تک انتظامیہ مطالبات نہیں مانتی اور قلم چھوڑ ہڑتال جاری رہے گی۔ انتظامی دفتری امور، شعبہ جات میں کام اور پوائنٹ ڈرائیورز بھی بائیکاٹ کریں گے۔