امتحانی پرچے لیک ہونے کا سلسلہ جا ری، 10ویں کلاس کا ایک اور پیپر لیک ہو گیا
امتحانی پرچے لیک ہونے کا سلسلہ جا ری، 10ویں کلاس کا ایک اور پیپر لیک ہو گیا
بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (بی آئی ایس ای) لاڑکانہ کے سخت اقدامات کے باوجودمنتظمین میٹرک کے جاری امتحانات کے سوالیہ پرچوں کی محفوظ تقسیم کو یقینی بنانے میں ناکام رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، بی آئی ایس ای لاڑکانہ نے پیر کے روز دسویں جماعت کے لیے کیمسٹری کا آخری پرچہ شیڈول کیا تھا، تاہم، امتحانات کے آغاز سے قبل ہی سوالیہ پرچہ لیک ہو گیا تھا اور طلباء نے اسے مختلف سوشل میڈیا سائٹس، خاص طور پر واٹس ایپ پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ، امتحانی ہالز میں اسمارٹ فونز کے استعمال پر ضلع بھر میں پابندی کے باوجود، بی آئی ایس ای لاڑکانہ طلباء کو امتحانات کے دوران اسمارٹ فون استعمال کرنے سے روکنے میں بری طرح ناکام رہا ہے کیونکہ زیادہ تر نگرانی کرنے والے اس پابندی کو نافذ کرنے میں عدم دلچسپی رکھتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی (بی ایس ای کے) کے 9ویں اور 10ویں جماعت کے سندھی زبان، اردو اور کمپیوٹر سائنس کے فائنل پیپرز بھی لیک ہو گئے تھے۔
امتحانات شروع ہونے سے پہلے ہی سوشل م یڈیا پر کئی مضامین کے سوالیہ پرچے گردش کرنے لگے، جس سے بورڈ کے سالانہ امتحانات منعقد کرنے کی اہلیت پر شدید شکوک و شبہات پیدا ہو گئے، اس کے ساتھ ساتھ امتحانات میں دھوکہ دہی اور نقل کے بارے میں طلباء کی حوصلہ شکنی کرنے کے بجائے، انویجیلیٹرز نے آنسر گائیڈز اور دیگر پبلی کیشنزفراہم کرکے ان کی مدد کی۔