ایران میں اسکول کی طالبات کے حجاب اتار کر حکومت کے خلاف مظاہرے
ایران میں اسکول کی طالبات کے حجاب اتار کر حکومت کے خلاف مظاہرے
ایران میں گذشتہ کئی ہفتوں سے ملک کے مختلف حصوں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اب غیر معمولی طور پر اسکول کی طالبات بھی ان مظاہروں میں شامل ہو گئی ہیں جو حجاب کے قانون کو توڑنے کے الزام میں زیر حراست ایک خاتون کی موت کے بعد سے مختلف شہروں میں ہو رہے ہیں۔
سوشل میڈٖیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یونیفارم میں ملبوس نو عمر طالبات ایرانی حکام کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے اپنے سکارف ہوا میں لہرا رہی ہیں۔
پیر کے روز جنوبی شہر شیراز میں اسکول کی درجنوں طالبات نے ایک مرکزی سڑک پر ٹریفک کو بند کر دیا اور اپنے سروں پر سے سکارف اتار کر انہیں ہوا میں لہراتے ہوئے ’آمر مردہ باد‘ کے نعرے لگائے۔
کرج دارالحکومت تہران کے بالکل مغرب میں واقع ہے۔ وہاں سے آنے والی ایک اور ویڈیو میں طالبات کو حکومتی جبر کے خلاف چیختے ہوئے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے، جس میں وہ کہتی ہیں ’اگر ہم متحد نہیں ہوئے تو وہ ہمیں ایک ایک کر کے مار دیں گے۔
منگل کے روز تہران اور شمال مغربی شہروں سقز اور سنندج میں اسکول کی طالبات کے مزید مظاہروں کی اطلاعات ہیں۔
کئی طلباء نے اپنے کلاس رومز میں سر ڈھانپے بغیر تصویریں کھنچوائیں۔ اسکولوں کی طالبات کے مظاہرے آیت اللہ خامنہ ای کے، جو تمام ریاستی معاملات پر حتمی رائے رکھتے ہیں، بدامنی پر اپنی خاموشی توڑنے کے بعد شروع ہوئے ہیں، جس میں انھوں نے فسادات کا الزام ایران کے دشمن امریکہ اور اسرائیل پر لگایا ہے۔