گلگت بلتستان حکومت کا تعلیم کے لیے بھاری بجٹ
گلگت بلتستان حکومت کا تعلیم کے لیے بھاری بجٹ
غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے بجٹ مختص کرنے کے ایک حصے کے طور پر، گلگت بلتستان کی حکومت نے تعلیم کے شعبے کو ترجیح دی جس کے باعث تعلیم کے شعبے کو بھاری رقم وصول ہوئی جس کا تخمینہ 12,929.869 ملین روپے لگایا گیا ہے جو کہ صوبے کے کُل بجٹ 61,440.640 ملین روپے کا21 فیصد بنتے ہیں۔
چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی کے مطابق، یہ مختص کردہ بجٹ وفاقی حکومت اور دیگر صوبائی حکومتوں سے زیادہ ہے، جو تعلیم کے شعبے کی ترقی کے لیے گلگت بلتستان کی حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
بجٹ میں قابل ذکر شیئرز حاصل کرنے والے دیگر شعبوں میں محکمہ داخلہ اور جیل خانہ جات شامل ہیں جنہیں کُل بجٹ کا13.58 فیصد دیا گیا جبکہ محکمہ صحت کو 11.51 فیصد، محکمہ ورکس کو8.59 فیصد اور محکمہ پانی و بجلی کے لیے کُل بجٹ کا 6.86 فیصد مختص کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی کے چیلنجز کے باوجود گلگت بلتستان اپنےعوام کی اچھی تعلیم و تربیت فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
ملک یے دیگر حصوں کے ساتھ گلگت بلتستان نے بھی مختلف تعلیمی اداروں میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے جدید تدریسی تکنیک متعارف کروائی ہے۔ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی کا کہنا ہے کہ قومی سطح پر اداروں کے ساتھ مل کر کئی اقدامات کیے گئے ہیں، جیسے این سی اے، کے آئی پی ایس اور نسٹ وغیرہ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے گلگت بلتستان بھی استفادہ کرے گا۔۔
چیف سیکرٹری کے مطابق، صوبے میں سرکاری ملازمین کی ایک ٹیم نے چیف ایگزیکٹو اور کابینہ کی قیادت کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی ممکن ہو۔