بھارتی طلباء کو پاکستان میں تعلیم حاصل نہ کرنے کا مشورہ، دفتر خارجہ کی مذمت
بھارتی طلباء کو پاکستان میں تعلیم حاصل نہ کرنے کا مشورہ، دفتر خارجہ کی مذمت
تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے پیر کے روز یونیورسٹی گرانٹس کمیشن آف انڈیا اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن کی طرف سے جاری کردہ اس نام نہاد پبلک نوٹس کی سخت مذمت کی جس میں بھارتی طلباء کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
نوٹس میں مزید متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر بھارتی طلباء پاکستان میں تعلیم حاصل کرتے ہیں تو انہیں ملازمت سے محروم کردیا جائے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کے ایک بیان کے مطابق، 'پبلک نوٹس' کا لہجہ نہ صرف طلباء کے لیے دھمکی آمیز تھا بلکہ اس میں ظالمانہ آمریت کی بھی بازگشت تھی۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ پاکستان کے ساتھ اپنے لاعلاج جنون کی وجہ سے، بھارتی حکومت طلباء کو اپنی پسند کی معیاری تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کے لیے مجبور کر رہی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اس نوٹس کے اجرا سے بی جے پی اور آر ایس ایس کی مشترکہ نظریاتی دشمنی اور پاکستان کے خلاف دائمی دشمنی کو مزید بے نقاب کیا گیا ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ اپنے مشن 'ہندو راشٹرا' کے ایک حصے کے طور پر، بھارتی حکومت نے ملک میں ہائپر نیشنلزم کو ہوا دینے کے لیے ایسی حرکتیں کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے عوامی نوٹس کے حوالے سے بھارتی حکومت سے وضاحت طلب کی ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کے اس کھلم کھلا امتیازی اور ناقابل بیان اقدام کے جواب میں مناسب اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
بشکریہ: ایکسپریس ٹریبیون