کورونا وائرس: ملائیشیا کی یونیورسٹی میں روبوٹ گریجویشن کی تقریب
کورونا وائرس: ملائیشیا کی یونیورسٹی میں روبوٹ گریجویشن کی تقریب
اے ایف پی کے مطابق ملائیشیا کی ایک یونیورسٹی کورونا وائرس سے ہونے والی انفیکشن سے بچنے کے لیے گریجویشن کی تقریبات میں اسٹینڈ ان کی حیثیت سے کام کرنے کے لیے گاؤن اور مارٹر بورڈز میں ملبوس روبوٹ استعمال کرنے پر غور کررہی ہے۔ لیکن طلباء نے اس خیال کو مسترد کردیا ہے۔
یونیورسٹی کی طرف سے گریجویشن تقریب کے حوالے سے جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام نے دو خوبصورت روبوٹس کو ڈپلومہ دیئے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روبوٹ کے سروں پر لگی اسکرینوں پر طلباء کے چہرے دکھائی دیتے ہیں۔
ان روبوٹس کو سلطان زین العابدین یونیورسٹی میں ٹیم کے رہنما ایسوسی ایٹ پروفیسر انجکو فادزلی حسن سید عبد اللہ نے بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس آئیڈیے کا مقصد یہ تھا کہ دور دراز سے بھی طلباء کو اس تقریب میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔ شمال مشرقی ریاست تیرینگانو کی یونیورسٹی سے حاصل ہونے والے تعلیمی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ ویڈیو کانفرنسنگ کی مدد سے روبوٹ کے سربراہ کے ذریعے اسٹوڈنٹس کے چہرے دکھائے جائیں گے۔ تاہم ، طلباء نے اس خیال پر بہت زیادہ خوشی کا اظہار نہیں کیا۔ انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے اکتوبر اور نومبر میں ہونے والی تقریبات کو مزید تاخیر سے منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک طالبِ علم نورہازوانی سعید نے ادارے کے فیس بک پیج پر کہا کہ میں ایک، دو، تین یا مزید کئی سال تک انتظار کرنے کو تیار ہوں لیکن براہ کرم مجھے اپنی ڈگری کے حصول کے لیے اسٹیج پر جانے کی اجازت دی جائے۔ تاہم پروفیسر انجکو فادزلی کا کہنا ہے کہ روبوٹ استعمال کرنے کا خیال موجودہ منظرنامے کے لیے صرف ایک منصوبہ تھا اور یونیورسٹی مناسب تقریب کے انعقاد کے لیے پوری کوشش کرے گی۔ دوسری جانب ملائیشیا میں کورونا وائرس کے باعث اب تک تقریباً آٹھ ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایک سو پندرہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔