کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ، پاکستان میں امتحانات ملتوی کرنے کا مطالبہ
کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ، پاکستان میں امتحانات ملتوی کرنے کا مطالبہ
پاکستان میں طلباء ملک بھر میں امتحانات کی منسوخی کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کووڈ سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 772،381 ہوگئی ہے، جبکہ اس میں 5،499 نئے کورونا وائرس کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
طلبا نے ٹویٹر پر جاکر ہیش ٹیگ کینسل ایگزامز سیو اسٹوڈنٹس کے نام سے ایک ٹرینڈ شروع کیا ہے اور امتحانات ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ طلبا نے دیگر افراد سے بھی اپیل کی ہے کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے درمیان امتحانات منسوخ کرنے کی اپیل کریں۔
ایک ٹویٹر صارف نے اپنی ٹوئیٹ میں وزیر تعلیم کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعات اور اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد سے پتہ چلتا ہے کہ کووڈ مذاق نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ منطقی طور پر سوچیں اور بہت سارے طلباء کی زندگی کو داؤ پر لگانے سے گریز کریں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وبائی مرض میں پہلے ہی بہت کچھ کھو چکے ہیں اور ہم اور زیادہ کھونے کو برداشت نہیں کرسکتے۔
ایک اور سوشل میڈیا کے ذریعہ ایک گراف کا اشتراک کیا گیا جس میں دکھایا گیا ہے کہ ملک میں کووڈ سے ہونے والی اموات سے متعلق وزارت قومی صحت کی خدمات، پاکستان کی کارکردگی اور حساسیت پر ایک سوال کھڑا کرتا ہے۔
سوشلمیڈیا پر جاری مطالبے میں اسٹوڈنٹس نے کہا ہے کہ این ایچ ایس آر سی کے حکام کس طرح اتنے لاپروا ہوسکتے ہیں کہ ان کی غیر زمہ داری سے نہ صرف ہزاروں طلبا بلکہ ان کے اہل خانہ کی زندگی کو بھی خطرے کی زد پر لا کھڑا کیا ہے۔
طلباء نے وزارت کو مشورہ دیا کہ وہ کیمبرج اور نجی اسکول مافیا سے متاثر ہونا بند کریں اور ایسی پالیسیاں بنائیں جو سب کے لیے فائدہ مند ہوں۔
پشاور سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم نے خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بارے میں اپنے ٹویٹ میں وزیر تعلیم کو اپ ڈیٹ کیا، انہوں نے ایک چارٹ کے ذریعے بتایا کہ صوبے میں کورونا سے متاثرہ کیسز کا پوزیٹیویٹی ریٹ 25 فیصد جبکہ مردان میں پوزیٹیویٹی ریٹ 26.9 فیصد اور نوشہرہ میں پوزیٹیویٹی ریٹ 22.9 فیصد ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر سے پوچھا کہ کیا اب بھی صوبے میں امتحانات کا انعقاد محفوظ ہے؟
ایک اور طالب علم نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ وہ طلبا کی زندگیاں خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ آپ کے پاس ابھی بھی صحیح فیصلے کرنے (طالب علموں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے) کا وقت ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 147 افراد کے اس مہلک بیماری کا شکار ہونے کے بعد ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 16،600 ہوگئی۔ خیبر پختونخوا کے بعد سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں۔
دوسری جانب ایک دن میں 5،488 مریضوں کو مہلک بیماری سے صحت یاب کرایا گیا جس کے بعد شفایاب ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 672،619 ہوگئی۔
این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں کووڈ کے فعال معاملات 83،162 بتائے گئے ہیں۔
ملک میں سب سے زیادہ وینٹی لیٹر اس وقت مردان میں 91 فیصد، اس کے بعد گوجرانوالہ میں 88 فیصد، ملتان میں 85 فیصد اور لاہور میں 81 فیصد مسلسل استعمال ہورہے ہیں۔