ایک اور پابندی: لاہور نے سمر اسکولز کو نہ کہہ دیا
ایک اور پابندی: لاہور نے سمر اسکولز کو نہ کہہ دیا
لاہور میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے سی ای او پرویز اختر خان نے اعلان کیا ہے کہ اس سال لاہور میں کوئی سمر اسکول یا کیمپ نہیں ہوں گے۔
اگرچہ طلباء اس بات پر خوش ہیں کہ یکم اگست تک کوئی سرگرمیاں انہیں اسکول واپس نہیں لائیں گی، لیکن اس فیصلے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں گلوبل وارمنگ اس وقت بلند ترین سطح پر ہے، جس سے ملک کے بدنام زمانہ انتہائی درجہ حرارت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
لاہور میں گرمی کی حالیہ شدید ترین لہر کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے سی ای او پرویز اختر خان نے فیصلہ کیا ہے کہ اس بار موسمِ گرما میں اسکولوں میں ایسی کوئی سرگرمیاں نہیں ہوں گی، کیونکہ اس کا براہ راست اثر طلبہ کی صحت اور تندرستی پر پڑتا ہے۔ تاہم، سنگین کارروائی کی وارننگ کے باوجود جو ایسے اسکولوں کے خلاف کی جائے گی جو بچوں کو شدید گرمی میں اسکول بلارہے ہیں، مختلف پرائیویٹ اور میٹرک تک تعلیم دینے والے اداروں نے کسی نہ کسی طرح کی سرگرمیاں منعقد کرنے کا ارادہ کر لیا ہے، چاہے وہ کیمپ کا انعقاد ہو، پڑھائی کا معاملہ ہو یا بورڈ کے امتحانات کی تیاری وغیرہ ہو۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ پیغام واضح ہے کہ جو بھی ادارہ حکم کے خلاف جائے گا اسے سرزنش کی جائے گی اور حکم عدولی پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔
چیئرمین ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی اختر خان نے طلبہ و طالبات کی صحت کو اولین ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے، خاص طور پر لاہور میں درپیش موجودہ موسمی صورتحال کے پیش نظر بچوں کی صحت اور تندرستی اولین ترجیح قرار دی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گرمی کی اس وسیع لہر کے دوران، یا یوں کہیے کہ گرمی کی ان شدید لہروں کے سلسلے کے دوران طلبہ و طالبات کا ہائیڈریٹڈ، محفوظ اور صحت مند رہنا بہت ضروری ہے اس لیے بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا