تعلیمی اور ذاتی مدد
تعلیمی اور ذاتی مدد
آپ کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے دوران کئی بار ذاتی طور پر اور تعلیمی میدان میں مدد کی ضرورت پڑتی ہے جس کے لیے آپ اپنے ہم سبق طلبا اور اساتذہ سے مدد کی درخواست کرتے ہیں۔ بیشتر تعلیمی ادارے طلبا و طالبات کے لیے ایسی خدمات فراہم کرتے ہیں جس میں ٹیوٹرز کی فراہمی اور ماہرین کی مدد شامل ہے، تاہم کچھ ایسے معاملات بھی ہوتے ہیں جن کے بارے میں آپ اپنے اساتذہ اور ہم سبق طلبا و طالبات کے تجربے کی بنیاد پر ان کی طرف دیکھتے ہیں۔
کسی سے مدد مانگنے کے کچھ طریقے اور کچھ اخلاقی اصول ہوتے ہیں جن کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کسی سے اپنی مدد کے لیے کہا جاسکتا ہے اس لیے آپ کے لیے ضروری ہے کہ کسی سے مدد طلب کرنے سے پہلے آپ ان طریقوں پر ایک نظر ڈال لیں تاکہ بعد میں آپ کو کسی قسم کی شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ایک انسان ہونے کے ناتے ظاہر ہے آپ دوسروں سے کچھ توقعات بھی وابستہ کرلیتے ہیں مگر آپ کی ہر توقع پوری ہو یہ ضروری نہیں۔ اس لیے کچھ معاملات میں کچھ اخلاقی پہلوئوں کو مدِ نظر رکھنا بہت ضروری ہوجاتا ہے۔ اگر آپ اپنے کسی ٹیچر سے کسی نوعیت کی مدد مانگتے ہیں تو اس سے پہلے آپ کو اس بارے میں اپنے موقف کو واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ مثال کے طور پر آپ کو اپنے کسی استاد سے کلاس میں پڑھائے جانے والے سبق کے بارے میں کچھ پوچھنا ہے جسے آپ اُس وقت ٹھیک طرح سے نہیں سمجھ پائے تھے۔
کیا آپ کو یہ توقع ہے کہ وہ آپ کا مسئلہ سمجھیں گے اور آپ کو مطلوبہ مدد فراہم کریں گے۔؟
اس سے پہلے کہ آپ براہِ راست اپنے استاد کے دفتر میں پہنچ جائیں آپ کو اپنے مسئلے کو خود اچھی طرح سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آپ اصل میں چاہتے کیا ہیں۔؟
اس سلسلے میں اپنے طور پر آپ جو کچھ کرسکتے ہیں اس میں سب سے پہلا قدم تو کتاب سے رجوع کرنا ہے۔ یعنی جو کچھ آپ کو کلاس میں پڑھایا گیا ہے اسے کتاب میں پڑھیں اور سمجھنے کی کوشش کریں۔ دوسرا قدم یو ٹیوب سے مدد لینا ہے۔ آپ اسی موضوع پر دستیاب مواد کی مدد سے اس مضمون یا سبق کو اچھی طرح دیکھیں، سنیں اور سمجھنے کی کوشش کریں۔
اساتذہ ان طلبا کو بہت پسند کرتے ہیں جو خود سے چیزوں کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں اور ان طلبا کی مدد کو بھی ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ تعلیمی میدان میں ان طلبا کو ہمیشہ توجہ اور مدد حاصل رہتی ہے جن میں سیکھنے کی لگن واضح ہوتی ہے۔
دوسری چیز جو اس بارے میں آپ کرسکتے ہیں وہ ہے اپائنٹمنٹ لینا۔۔۔۔
یعنی اپنے فکیلٹی کے دفتر سے معلوم کریں کہ آپ کو جس مضمون کے ٹیچر سے مدد درکار ہے وہ آپ کو خدمات فراہم کرسکتے ہیں یا نہیں۔۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ ذاتی طور پر بھی اس ٹیچر سے بات کرسکتے ہیں کہ وہ آپ کو کوئی ایسا مناسب وقت دے سکیں جس میں آپ کے لیے بھی سہولت ہو اور ان کے لیے بھی تاکہ آپ دونوں پوری توجہ سے اس سبق کو سمجھنے میں اپنا وقت لگا سکیں جس کی آپ کو ضرورت ہے۔۔۔
اگر مسئلہ تعلیمی ہے تو اس میں کتاب، استاد اور یو ٹیوب کے ٹیوٹوریل کے ساتھ ساتھ لائبریری بھی آپ کی بے حد مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب اگر آپ کا مسئلہ ذاتی نوعیت کا ہے تو اس کے لیے آپ کو چاہیے کہ ایسے ماحول میں بات کریں جو آپ دونوں یعنی آپ کے استاد اور آپ کے لیے پُرسکون اور آرام دہ ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ پرائیویسی کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔
کسی سے مدد مانگتے وقت اپنے الفاظ اور لہجے کو نرم رکھنا بھی بے حد ضروری ہے کیونکہ یہ ہمارے الفاظ اور لہجہ ہی ہے جو کسی کو ہمارا ھمدرد یا مخالف بنا سکتا ہے۔ اور یہ تو آپ بھی اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ پیاسا ہی کنویں کے پاس جاتا ہے کبھی کنواں چل کر پیاسے کے پاس نہیں آتا۔ لہٰذا اگر آپ کو اپنے ٹیچرز یا کلاس فیلوز سے کسی قسم کی مدد درکار ہے تو ان سے اس طرح بات کریں کہ وہ جان چھڑانے کے بجائے آپ کو مسئلے کو سمجھیں اور دل سے آپ کی مدد کرنے پر آمادہ ہوجائیں۔
یہ وہ چند بنیادی باتیں ہیں جنہیں اپنے اساتذہ یا کلاس فیلوز سے مدد مانگتے وقت مدِ نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ آپ کے اساتذہ آپ کی مدد کرنے اور آپ کو راہ دکھانے کے لیے ہر وقت موجود ہیں اس لئے ان سے بات کرنے سے کبھی مت جھجھکیں۔